ملتان: پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی و صوبائی قائدین کی پریس کانفرنس
پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سینئر نائب صدر راجہ زاہد محمود، مرکزی سیکرٹری کوارڈینیشن عارف چوہدری، قائم مقام صوبائی صدر میاں نور احمد سہو، صوبائی جنر ل سیکرٹری سردار سیف اللہ خان سدوزئی ایڈووکیٹ، مرکزی میڈیا کوارڈینیٹر راؤ عارف رضوی نے صوبائی آرگنائزر چوہدری قمر عباس دھول، صوبائی نائب صدور سہیل کامران ایڈووکیٹ، افتخار قریشی ایڈووکیٹ، اوردیگر صوبائی رہنماؤں چوہدری شاہد ارائیں، ڈاکٹر محمودالحسن مصطفائی، ملک عبدالرشید اورچوہدری علی رضا نت، عمران یوسف کے ہمراہ ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان عوامی تحریک روایتی سیاسی جماعت نہیں بلکہ ایک منظم نظریاتی سیاسی انقلابی جماعت ہے، جو اپنے قیام کے روز اول سے ہی مفادات کی بجائے نظریے کی سیاست کرتی ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان کا سب سے بڑا دشمن موجودہ کرپٹ، فرسودہ اور ظالمانہ نظام ہے، یہ نظام عوام کی بجائے محض چند فیصد اشرافیہ کے مفادات کا محافظ ہے۔ لہٰذا اس نظام کی تبدیلی کیلئے جدوجہد ہی ہماری سیاست کا مرکزی نقطہ ہے۔ موجودہ حکومت نے آنے والے بلدیاتی انتخابات متناسب نمائندگی کے تحت کرانے کا اعلان کیا ہے جس میں عام آدمی کو بھی آگے آنے کا موقع ملے گا، لہٰذا پاکستان عوامی تحریک نے موجودہ نظام کے تحت بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسی مقصد کیلئے ہم نے پنجاب بھر میں تنظیمی استحکام اوربلدیاتی انتخابات کی تیاریوں کے لئے ضلعی سطح پر دورہ جات کا سلسلہ شروع کیا ہے۔
پریس کلب میں موجود صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے راجہ زاہد محمود نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک بلدیاتی انتخابات کیلئے مکمل تیار ہے اور آنے والے بلدیاتی انتخابات میں ایک بڑی سیاسی قوت کے طور پر نظر آئے گی، مگر موجودہ حکومت بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے مسلسل تاخیری حربے استعمال کررہی ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت فوری بلدیاتی انتخابات کرانے کا اعلان کرے تاکہ حقیقی عوامی قیادت ابھر کر سامنے آسکے اورعوام کے مسائل انکے گھروں کی دہلیز پر حل کئے جاسکیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عوام نے موجودہ حکومت کو ”تبدیلی“کے نام پر منتخب کیا تھا مگر بدقسمتی سے موجودہ حکومت عوام کی توقعات پر پوری نہیں اتر سکی۔ مہنگائی کے طوفان نے عام آدمی کے گھر کا چولہا بجھا دیا ہے۔ بجلی، گیس، آٹا اورچینی کے بحران حکومت کے کنٹرول سے باہر نظر آتے ہیں، جس سے محب وطن طبقات میں تشویش پائی جاتی ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ موجودہ حکومت عوام کو ریلیف مہیا کرنے کیلئے فوری اقدامات کرے اور مہنگائی کو کم کرنے کیلئے موثر میکنزم اختیار کرے۔
اس موقع پر میاں نور احمد سہو نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ اپوزیشن کے دباؤ میں آئے بغیر شفاف اور بےرحم احتساب کے عمل کو جاری رکھے، مگر احتساب کا عمل ہی کافی نہیں ہے بلکہ قوم لوٹی ہوئی قومی دولت کی واپسی چاہتی ہے۔ حکومت قومی لٹیروں کو پروٹوکول کے ساتھ باہر بجھوانے کی بجائے انہیں جیل کی سلاخوں کے پیچھے ڈالے اورقوم کی دولت کی پائی پائی واپس لائے۔ اگر ایسا نہ ہوا تو احتساب کے نام پرانتقام کے نظریے کو تقویت ملے گی۔ اس حوالے سے کسی قسم کے دباؤ کو قبول نہ کیا جائے، اپوزیشن کا اتحاد ”چور مچائے شور“ سے زیادہ کچھ نہیں ہے۔
سردار سیف اللہ خان سدوزئی ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ پاکستان عوامی تحریک یہ سمجھتی ہے کہ عوام کے مسائل کو حل کرنے کیلئے انتظامی بنیادوں پر مزید صوبے قائم کئے جائیں، اس حوالے سے جنوبی پنجاب کو علیحدہ صوبے کا مقام دینا ترجیح ہونا چاہیے۔ سول سیکرٹریٹ کبھی بھی صوبے کا متبادل نہیں ہوسکتا۔ حکومت فوری طور پر جنوبی پنجاب کو انتظامی بنیادوں پر علیحدہ صوبہ بنانے کا اعلان کرے۔
راؤ عارف رضوی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ حکومت نے ریاستی دہشت گردی کے زریعے جس طرح ماڈل ٹاؤن میں معصوم اور نہتے شہریوں کا قتل عام کیا وہ تاریخ کا ایک المناک اور اندوہناک باب ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں سینکڑوں لوگوں کو گولیوں سے چھلنی کیا گیا جس میں ایک درجن سے زائد افراد نے جام شہادت نوش کیا جبکہ سینکڑوں لوگ زخمی ہوئے۔ پاکستان عوامی تحریک اپنے شہداء کے خون کا قصاص ایمان کا حصہ سمجھتی ہے اور انصاف کے حصول کیلئے قانونی جنگ جاری رکھے ہوئے ہے۔ اپنے شہداء کے خون کے قطرے قطرے کا قصاص لئے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ وہ وقت دور نہیں جب ماڈل ٹاؤن میں خون کی ندیاں بہانے والے سابقہ حکمران اور ان کے حواری پھانسی کے پھندے پر ہونگے۔ ا نہوں نے کہا کہ ایک لمحے کیلئے بھی انصاف کی جدوجہد سے پیچھے نہیں ہٹے، پاکستان کی مختلف عدالتوں میں ہماری قانونی جنگ جاری ہے اور انصاف کے حصول تک جاری رہے گی۔
(رپورٹ: شعبہ نشرواشاعت پاکستان عوامی تحریک)
تبصرہ