پاکستان عوامی تحریک کا لاہور میں تنظیم سازی، رکنیت سازی مہم شروع کرنے کا اعلان
پاکستان عوامی تحریک لاہور کے ہنگامی اجلاس میں رکنیت سازی اور تنظیم سازی شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ رہنماؤں کو لاہور میں یونین کونسل کی سطح پر تنظیم سازی کا ٹارگٹ دیا گیا۔ عہدیداروں کو رکنیت سازی مہم کے تحت بلدیاتی الیکشن تک ایک لاکھ نئے کارکن بنانے کا ہدف دیا گیا۔ لاہور کی ہر یونین کونسل میں 5 سو سے 6 سو نئے کارکنان رجسٹرڈ کئے جائینگے۔ اجلاس میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کے اسیران کی رہائی پر انہیں مبارکباد دی گئی، اجلاس میں چینی کی قلت، آٹے کے نرخوں میں ہوشربا اضافہ اور سٹریٹ کرائم بڑھنے پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ لاہور تنظیم کے رہنماؤں نے لاہور رنگ روڈ کی ماسٹر پلان کے مطابق تعمیر بلاتاخیر مکمل کرنے کا مطالبہ کیا اور تاخیر کا سبب بننے والے افراد اور اداروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ اجلاس سے جنرل سیکرٹری پنجاب میاں ریحان مقبول، صدر لاہور چوہدری افضل گجر، راجہ زاہد محمود، عارف چوہدری، شفاقت مغل، شعیب طاہر، ملک محمد امین نے خطاب کیا۔
میاں ریحان مقبول نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی اداروں کے بغیر گھر کی دہلیز پر انصاف مہیا کرنے کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا، جمہوریت کا دم بھرنے والوں نے اقتدار میں آکر پہلا وار بلدیاتی اداروں پر کیا۔ شہباز شریف نے دس سال تک بلدیاتی اداروں کے خلاف طاقت استعمال کی۔ موجودہ حکومت دو سال سے وہی کام کر رہی ہے۔ بلدیاتی الیکشن کروانے کےلئے عدالت کا رخ کر سکتے ہیں۔
چوہدری افضل گجر نے کہاکہ عوام کا با اختیار بنانا اصل تبدیلی ہے مگر دو سال سے بلدیاتی الیکشن نہیں کروائے جا رہے۔ اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی کےلئے بلدیاتی الیکشن ناگزیر ہیں۔
راجہ زاہد نے کہاکہ تبدیلی کی اصل طاقت عوامی تحریک ہے، نظام بدلنے اور عوام کو با اختیار بنانے کےلئے سیاسی جدوجہد جاری ہے۔
عارف چوہدری نے کہاکہ لاہور سمیت پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں تنظیم سازی اور رکنیت سازی مہم شروع کی جا رہی ہے۔
شفاقت مغل نے کہا کہ ظالم نظام کے خلاف عوامی تحریک کے کارکنان نے جان و مال کی قربانیاں دیں یہ قربانیاں ضائع نہیں جائینگی۔
شعیب طاہر نے کہا کہ نوجوان عوامی تحریک کے میں شامل ہو کر نظام کی تبدیلی کےلئے اپنا قومی کردار ادا کریں۔
تبصرہ