عوامی تحریک کے دھرنے کو بغاوت اور ملک دشمنی کہنےوالوں کیلئے آج دھرنا کیسے جائز ہوگیا؟ عارف چوہدری
پاکستان عوامی تحریک جنوبی پنجاب کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی سیکرٹری کوارڈینیشن محمد عارف چوہدری نے کہا ہے کہ جب 2014 ء میں ڈاکٹر طاہرالقادری نے عوام کو انکے آئینی حقوق دلانے کیلئے اسلام آباد میں تاریخی دھرنا دیا تو آج کی ساری اپوزیشن جماعتیں اسے بغاوت اور ملک دشمنی قرار دے رہی تھیں۔ ہم پوچھنا چاہتے ہیں کہ عوامی تحریک کے دھرنے کو بغاوت اور ملک دشمنی کہنے والوں کیلئے آج دھرنا کیسے جائز ہوگیا۔ اگر اس وقت کے دھرنے کسی کے اشاروں پر تھے تو آج دھرنے دینے والے کس کے اشاروں پر چل رہے ہیں؟
اگر اس وقت کے دھرنے جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کیلئے تھے تو آج دھرنوں سے کیسے جمہوریت کی خدمت ہورہی ہے؟ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے صرف پارٹی کی چیئرمین شپ سے استعفیٰ دیا ہے، بطور قائد انکی رہنمائی ہمیں میسر ہے۔ قائد تحریک کی رہنمائی میں عوامی حقوق کی بحالی کی جدوجہد جاری رہے گی۔
صوبائی صدر چوہدری فیاض وڑائچ نے کہا کہ حکومت محض تقریروں سے دل بہلانے کی بجائے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے موثر اقدامات کرے۔ ہم شہداء ماڈل ٹاؤن کیلئے انصاف کی جنگ لڑرہے ہیں اورخون کا قصاص لے کررہیں گے۔
مرکزی رہنما آصف سلہریا ایڈووکیٹ اور راجہ ندیم نے کہا کہ حکومت احتساب کے عمل کو منطقی انجام تک پہنچائے اور لوٹی ہوئی قومی دولت واپس لائی جائے۔ صوبائی سینئر نائب صدر ڈاکٹر زبیر اے خان اورصوبائی جنرل سیکرٹری سردار سیف اللہ خان سدوزئی ایڈووکیٹ نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے عوام کی پسماندگی ختم کرنے کیلئے اس خطے کو علیحدہ صوبے کا سٹیٹس دیا جائے۔ حکومت صوبہ بنانے کا وعدہ پورا کرے۔
اجلاس میں صوبائی آرگنائزر چوہدری قمر عباس دھول، میاں نوراحمد سہو، راؤ عارف رضوی، چوہدری شاہد ارائیں، محمد ریاض، میجر محمد اقبال چغتائی، یاسرارشاد دیوان، سردار ریاض خان علیانی، نشاط احمد باجوہ ایڈووکیٹ، خضرحیات دھول، چوہدری اقبال یوسف، مہر شعبان ورک، ملک بشیر اعوان ایڈووکیٹ، مہر مشتاق نوناری، افتخار قریشی ایڈووکیٹ، چوہدری عبدالمجید گجر، مخدوم محمدشہباز شاہ، افضال طاہر بھٹی، ملک احمد یار چنڑ، نذر نوناری ایڈووکیٹ، طالب حسین قادری، سجاد نقشبندی، ڈاکٹر صفدر حسین، عثمان سجاد اور دیگر نے شرکت کی۔
تبصرہ