30، 31 اگست 2014 کی رات اسلام آباد میں نہتے کارکنوں پر ظلم و بربریت کی اندھیری شب
2014ء میں پاکستان عوامی تحریک کے دھرنے کے دوران 30، 31 اگست کی درمیانی رات اسلام آباد میں پولیس نے نہتے کارکنوں پر تشدد اور ظلم و بربریت کی قیامت بپا کی۔ یہ واقعہ نام نہاد جمہوری حکومت اور حکمران جماعت نون لیگ کے دور اقتدار میں ظلم کی سیاہ ترین شب کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ جس میں پولیس کی غنڈہ گردی، ریاستی دہشت گردی اور قتل و غارت نے انتہاء کو چھوا۔
30،31اگست 2014ء کی رات سابق حکمرانوں نے نہتے کارکنوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے، ظالم اقتدار کے خاتمہ میں شہدائے اسلام آباد کی قربانیاں یاد رہیں گی، سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں شریف برادران کا قانونی محاسبہ چاہتے ہیں: سربراہ پاکستان عوامی تحریک@TahirulQadri
— PAT (@PATofficialPK) August 31, 2018
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے اپنے ردعمل میں کہا کہ 30 ،31 اگست 2014ء کی رات سابق حکمرانوں نے نہتے کارکنوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے، ظالم اقتدار کے خاتمہ میں شہدائے اسلام آباد کی قربانیاں یاد رہیں گی۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں شریف برادران کا قانونی محاسبہ چاہتے ہیں۔
پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے اس دلخراش و خونی واقعہ کے چار سال پورے ہونے پر اپنے پیغام میں کہا کہ نون لیگ نے ریاستی دہشت گردی کو بدترین مثال قائم کی، جس میں عوامی تحریک کے نہتے کارکنوں کو گولیاں مار کر شہید کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پرامن کارکنوں پر تشدد، ظلم و ستم میں پنجاب پولیس کے ریاستی دہشت گردوں کو استعمال کیا گیا۔
30/31 اگست 2014ء کواسلام آباد میں اشرافیہ کی تابع فرمان پولیس نے بدترین شیلنگ اور فائرنگ کے نتیجے میں ہمارے سات کارکن شہید کیے ظلم کے خلاف جدوجہد کرنے والے عظیم شہداء کو سلام: خرم نواز گنڈاپور سیکرٹری جنرل پاکستان عوامی تحریک@GandapurPAT
— PAT (@PATofficialPK) August 31, 2018
انہوں نے مزید کہا کہ قاتل حکمرانوں نے اسلام آباد کے ریڈ زون کو میدان جنگ بنانے کے احکامات جاری کئے۔ عوامی تحریک کے نہتے کارکنوں پر لاٹھی چارج، جان لیوا کیمیائی آنسو گیس کی شیلنگ اور ربڑ کی گولیوں کے نام پر اصل گولیاں چلائی گئیں۔ خواتین، بچوں، بوڑھوں، جوانوں سمیت سینکڑوں لوگ زخمی اور کئی کارکن شہید ہوئے۔ 30، 31 اگست 2014 کی شب پنجاب پولیس نے نہتے مظاہرین پر جو ظلم ڈھائے ان مناظر نے ہر آنکھ کو آبدیدہ کر دیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ سابق حکمران 30، 31 اگست 2014 کی شب اور 17 جون کو سانحہ ماڈل ٹاؤن میں بھی بے گناہوں کے قتل کے ذمہ دار ہیں۔ ماڈل ٹاؤن اور اسلام آباد کے شہداء و زخمیوں کے ورثاء انصاف کے منتظر ہیں۔ پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان، پاکستانی قوم بلکہ عالم انسانیت بھی قیامت تک اس خون ریز واقعہ کو بھول نہیں پائے گی۔
تبصرہ