انتخابی اصلاحات کے بغیر انتخابات کسی صورت قبول نہیں: قاضی زاہد حسین
پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر قاضی زاہد حسین نے کہا کہ موجودہ انتخابی نظام کرپٹ نظام کا حصہ ہے، اس لیے آنے والے الیکشن بھی ملک کی تقدیر نہیں بدل سکتے۔ انتخابی اصلاحات کے بغیر انتخابات کسی صورت قبول نہیں ہونگے۔ وہ پاکستان عوامی تحریک کراچی سندھ کے اجلاس سے صوبائی سیکرٹریٹ گلشن اقبال میں خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا ہے کہ موجودہ نظام ملک کی اشرافیہ اور چند کرپٹ خاندانوں کو اقتدار کے ایوانوں تک پہنچانے کیلئے ترتیب دیا گیا ہے۔ اس نظام نے کرپشن، فراڈ، نا انصافی، جہالت، قتل و غارت کو جنم دیا تعلیمی پسماندگی، بے روزگاری توانائی کے بحران اور قرضوں کے تحفے قوم کو دئے۔ جمہوریت کرپٹ حکمرانوں کی عیاشی اور انتخابات انکا کاروبار ہے عوام کو غلام بنا رکھا ہے۔ انتخابی موسم قریب آتے ہی لوٹوں نے جگہ بدلنا اور ضمیر فروشی شروع کر دی ہے۔
پاکستان عوامی تحریک کراچی کے صدر مشتاق صدیقی نے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا ملک کی 22 کروڑ عوام کرپٹ فرسودہ نظام کے ظلم کی چکی میں پس رہے ہیں۔ شریف خاندان کی قسمت میں مزید ذلت و رسوائی باقی ہے اور انکا ٹھکانہ اڈیالہ جیل ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن حکمران خاندان کے گلے کا پھندا بنے گا۔ انہوں نے کہا کراچی کے مسائل پر سیاست کے بجائے ان مسائل کے حل کیلئے عملی اقدامات کئے جائیں۔ کے الیکٹرک کرپٹ ادارہ ہے جس نے عوام پر ظلم کی انتہا کر دی ہے چیف جسٹس نوٹس لیں۔
اجلاس میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے کیسز روزانہ کی سماعت پر اطمینان کا اظہار کیا اور اعلیٰ عدلیہ سے انصاف کی جلد امید کی گئی۔ اجلاس میں علامہ نعیم انصاری، مرزا جنید علی، لیاقت حسین کاظمی، راؤ کامران محمود، سید ظفر اقبال، اطہر جاوید صدیقی، عدنان رئوف انقلابی، الیاس مغل، مفتی مکرم قادری، فہیم خان، وسیم اختر، شفقت شیخ و دیگر قائدین نے شرکت کی۔
تبصرہ