پاکستان عوامی تحریک کراچی سندھ کی ایگزیکٹو کونسل کا اجلاس
پاکستان عوامی تحریک کراچی سندھ ایگزیکٹو کی کونسل کا اجلاس 28 جنوری 2018ء کو صوبائی سیکرٹریٹ گلشن اقبال میں ہو، اجلاس کی صدارت PAT کے جنرل سیکرٹری راؤ کامران محمود نے نے کی۔ اجلاس میں پاکستان عوامی تحریک کے صوبائی قیادت سمیت ضلعی قیادت نے بھی شرکت کی۔
راو کامران نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ پولیس میں اصلاحات کی اشد ضرورت ہے۔ محکمہ پولیس کا سسٹم کمپیوٹرائز کیا جائے تاکہ ملزمان کو گرفتار کرتے ہی اسکی گرفتاری ظاہر ہو اور پرائیویٹ ٹارچرسیل قائم کرنے والوں پر دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات چلنے چاہیے۔ اس وقت تھانے انصاف دینے اور کرائم کنٹرول کرنے کے بجائے دہشت، ظلم، ماورائے عدالت قتل اور دہشت کے نشان بن چکے ہیں۔ راؤ انوار کے 444 مقابلے اورانتظار اور مقصود قتل کیس سمیت ایمان فاطمہ کیس نے سارے پول کھول دئے ہیں۔ پولیس کے ہاتھ اپنے ہی ملک کے شہریوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔ پورے ملک میںسیاسی بھرتیوں کے بعد پولیس کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کیا جاتا ہے پولیس کو غیر سیاسی کیا جائے معاملات درست ہو سکتے ہیں۔
راؤ کامران محمود نے کہا راؤ انوار سمیت کرمنل ریکارڈ رکھنے والے پولیس افسران کی سرپرستی کرنے والوں کو بے نقاب کیا جائے۔ اور پولیس افسران کے اثاثوں کی چھان بین کی جائے۔ پولیس کو جدید طرز پر ٹریننگ دینے کی ضرورت ہے ایک سال کیلئے تھانے رینجرز کے حوالے کئے جائیں اور فوجی طرز پر پولیس ٹریننگ سے پولیس ہتھیار چلانے اور دہشت گردوں سے نمبٹنے کی اہل ہو سکے گی۔ راؤ کامران محمود نے کہا پولیس کا کام تھا جرائم کی روک تھام مگر افسوس قانون کے محافظ خود قانون شکن بن چکے ہیں ہر جرم کے پیچھے انکا ہی ہاتھ ہوتا ہے۔ کالی بھیڑوں نے پولیس کے سارے محکمے کی عزت دائو پر لگا دی ہے جب تک جزا سزا کا نظام بحال نہیں ہو گا تب تک مسائل کا حل نکلنا مشکل ہے۔
پاکستان عوامی تحریک کے جنرل سیکرٹری نے اعلان کیا پاکستان عوامی تحریک پولیس کی ان کالی بھیڑوں اور انکی سرپرستی کرنے والوں کے خلاف وائٹ پیپر شائع کر ے گی اور پولیس کے محکمے میں اصلاحات کیلئے اپنی تجاویز پیش کرے گی۔ اجلاس میں نقیب اللہ محسود، انتظار قتل پر سخت مذمت کی گئی اور جلد از جلد تحقیقات مکمل کرنے اور کرداروں کو انجام تک پہنچانے کا مطالبہ کیا گی۔ اجلاس میں دودھ کی قیمتوں اور پیٹرول کی قیمتو ں میں ممکنہ اضافے کو مسترد کرتے ہوئے کہا یہ عوام دشمنی فیصلے ہونگے۔ اجلاس میں نا اہل وزیر اعظم اور اسکی صاحبزادی کی جانب سے عدالتوں کی توہین ججز کے خلاف ریماکس کی مذمت کرتے ہوئے زبان درازی بند کرنے کا مطالبہ کیا گی۔
تبصرہ