اے پی سی کی سٹیرنگ کمیٹی کا ہنگامی اجلاس 4 جنوری کو ہو گا
پیپلز پارٹی، تحریک انصاف، ق لیگ، جماعت اسلامی، پی ایس پی،
مجلس وحدت المسلمین، سنی اتحاد کونسل و دیگر حلیف جماعتیں شریک ہوں گی
اے پی سی میں تشکیل دی گئی سٹیرنگ کمیٹی ممبران کا نوٹیفیکشن جاری
نواز شریف اور ٹرمپ کی دھمکیوں میں کوئی فرق نہیں زبان اور ٹائمنگ ایک ہے: خرم نواز گنڈاپور
لاہور (3 جنوری 2018) آل پارٹیز کانفرنس میں تشکیل دی گئی سٹیرنگ کمیٹی کا ہنگامی اجلاس کل 4جنوری کو عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ میں ہو گا، اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی، تحریک انصاف، ق لیگ، جماعت اسلامی، پی ایس پی، مجلس وحدت المسلمین، سنی اتحاد کونسل و دیگر حلیف جماعتیں شریک ہوں گی۔ سٹیرنگ کمیٹی کے ہنگامی اجلاس میں 7 جنوری کی ڈیڈ لائن اور تاذہ ترین ملکی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائیگا۔
عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے بطور کوآرڈینیٹر سٹیرنگ کمیٹی کا نوٹیفیکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔ 18 رکنی سٹیرنگ کمیٹی میں خرم نواز گنڈاپور (سیکرٹری جنرل عوامی تحریک)، میاں منظور احمد وٹو پی پی پی، جہانگیر ترین خان پی ٹی آئی، قمر الزمان کائرہ پی پی پی، سردار لطیف کھوسہ پی پی پی، شیخ رشید احمد عوامی مسلم لیگ، شفقت محمود پی ٹی آئی، عبدالعلیم خان پی ٹی آئی، سینیٹر کامل علی آغا مسلم لیگ ق، چودھری ظہیر الدین بابر مسلم لیگ ق، ناصر شیرازی مجلس وحدت المسلمین، رضا ہارون پاک سرزمین پارٹی، سردار عتیق احمد خان مسلم کانفرنس، لیاقت بلوچ جماعت اسلامی، صاحبزادہ حامد رضا سنی اتحاد کونسل، سید احسان شاہ بلوچستان نیشنل پارٹی، علامہ صفدر علی شاہ جمعیت علمائے پاکستان، جمشید احمد دستی عوامی راج پارٹی کے رہنما شامل ہیں۔
ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے خرم نواز گنڈا پور نے کہاکہ نواز شریف قومی لٹیرا اور بے گناہ انسانوں کا قاتل ہے وہ کس منہ سے میڈیا پر آ کر قومی اداروں کو دھمکیاں دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور ٹرمپ کی دھمکیوں میں کوئی فرق نہیں دونوں کی زبان اور ٹائمنگ ایک ہے، ساڑھے 4 سال نواز شریف خود اور اب اسکی جماعت بر سر اقتدار ہے وہ کس سے سوال کر رہے ہیں؟ انہوں نے سوال نہیں کرنے جواب دینے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف میں اتنی جرات نہیں کہ پریس کانفرنس میں صحافیوں کے سوالات کا سامنا کر سکیں۔


تبصرہ