حصول انصاف کی گھڑی آگئی، قاتل اعلیٰ کے دباؤ پر ہوم سیکرٹری نے سانحہ ماڈل ٹاؤن جے آئی ٹیز کی نقول فراہم کرنے سے انکار کر دیا: ڈاکٹر طاہرالقادری
جو حکمران کاغذات نہیں دے رہے، ان کے ہوتے مظلوموں کو انصاف
کیسے ملے گا؟ استعفے ناگزیر ہیں
جنرل اسمبلی کی قرارداد کی منظوری، عالمی رائے عامہ سامنے آگئی، امریکہ مسلمہ
جمہوری اقدار کی پاسداری کرے
شریف خاندان کا عدلیہ کیخلاف اعلان جنگ ریاست کیخلاف بغاوت ہے، بار اور بنچ نوٹس
لیں
ختم نبوت کے قوانین پر حملہ آور اشرافیہ نے 17 جون کو انسانی حرمت پر حملہ کیا اب
عدلیہ کی حرمت پر حملہ آور ہے
آج نہیں تو کل قاتلوں کو عہدوں سے ہٹنا ہے، بہت سے لوگ سچ اگلنے کیلئے بے تاب ہیں،
گفتگو
سربراہ عوامی تحریک کی زیر صدارت سنٹرل کور کمیٹی کا ہنگامی اجلاس

لاہور (22 دسمبر2017) پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل کور کمیٹی کا ہنگامی اجلاس سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی زیر صدارت ان کی رہائش گاہ پر منعقد ہوا۔ اجلاس میں 31 دسمبر کی ڈیڈ لائن، 28 دسمبر کی اے پی سی اور اتحادیوں سے رابطوں اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا، ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ سیاسی قائدین نے اے پی سی میں بھرپور شرکت کی یقین دہانی کروائی ہے، ہم اپنے آئندہ کے لائحہ عمل میں تمام جماعتوں کو مشاورتی عمل میں شریک کررہے ہیں۔ ہمارے فیصلے انفرادی نہیں اجتماعی ہونگے، حصول انصاف کیلئے فیصلہ کن گھڑی آگئی۔
اجلاس میں عوامی تحریک کے وکلاء نے بریفنگ دیتے ہوئے بتاہا کہ آج ہوم سیکرٹری کو پنجاب حکومت کی طرف سے بنائی جانے والی دونوں جے آئی ٹیز کی مصدقہ کاپیاں لینے کی درخواست دی گئی مگر ہوم سیکرٹری نے بے بسی کا اظہار کرتے ہوئے مصدقہ نقول فراہم کرنے سے انکار کر دیا اور عدالت جانے کا مشورہ دیا۔ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ ہوم سیکرٹری اور دیگر افسران قاتل اعلیٰ پنجاب کے زیر اثر اور دباؤ میں ہیں جو حکمران ہمیں کاغذات دینے کیلئے تیار نہیں وہ انصاف کیسے ہونے دینگے؟۔ اسی لیے کہتے ہیں کہ قاتلوں کے استعفے ناگزیر ہیں۔ اظہر صدیق ایڈووکیٹ، محمد ناصر ایڈووکیٹ، سردار غضنفر حسین ایڈووکیٹ، نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن اور ہوم سیکرٹری کے رویے کے حوالے سے سربراہ عوامی تحریک اور شرکائے اجلاس کو تفصیل سے آگاہ کیا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ انصاف کی فراہمی کیلئے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے نامزد ملزمان کو عہدوں سے ہٹایا جائے یہ جب تک عہدوں پر رہیں گے فیئر تفتیش ہو سکے گی اور نہ فیئر ٹرائل کا حق ملے گا۔ پورا نظام انہوں نے اپنی جکڑ میں لے رکھا ہے۔ پراسیکیوشن کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ قاتلوں کی بجائے مظلوموں کے ساتھ کھڑی ہو۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ چند دنوں کی بات ہے آج نہیں تو کل انہیں عہدوں سے ہٹنا ہے اور پورے سچ نے سامنے آنا ہے، بہت سے لوگ سچ اگلنے کیلئے بے تاب ہیں، پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ شریف خاندان نے عدلیہ کے خلاف اعلان جنگ کر رکھا ہے جو ریاست کے خلاف اعلان بغاوت ہے، بار اور بنچ کو اشرافیہ کے اس اعلان بغاوت کا نوٹس لینا چاہیے، بار اور بنچ دونوں آئین اور عدلیہ کے انسٹیٹیوشن کے کسٹوڈین ہیں۔ نواز شریف سادہ لوح عوام کو اپنے عدلیہ مخالف ایجنڈے کا حصہ بنانے کیلئے لوٹی گئی دولت پانی کی طرح بہارہے ہیں۔
سنٹرل کور کمیٹی کے اجلاس میں ڈاکٹر طاہرالقادری نے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت بنائے جانے کے فیصلے کیخلاف یو این کی جنرل اسمبلی کی اکثریتی قرارداد پر کہا کہ عالمی رائے عامہ سامنے آگئی، امریکہ کو مسلمہ جمہوری اقدار کی پاسداری کرتے ہوئے اس قرارداد کی روشنی میں اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنی چاہیے اور دنیا کو کسی نئی محاذ آرائی سے بچانا چاہیے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے مزید کہا کہ اشرافیہ نے 17 جون 2014 ء کو ماڈل ٹاؤن میں انسانی حرمت پر حملہ کیا اور پھر قادیانیوں سے متعلق بنائے گئے قوانین ختم کر کے ختم نبوت کے قوانین پر حملہ کیا، نیوز لیکس سکینڈل کی شکل میں قومی سلامتی کے ادارے کی ساکھ پر حملہ کیا اور اب وہی اشرافیہ عدلیہ کی حرمت پر حملہ آور ہے۔


تبصرہ