عوامی تحریک کراچی کی ایگزیکٹو کونسل کا اجلاس

پاکستان عوامی تحریک کراچی کی ایگزیکٹو کونسل کا اہم اجلاس صوبائی سیکرٹریٹ گلشن اقبال 17 دسمبر 2017ء کو ہوا۔ اجلاس میں موجودہ ملکی صورتحال، سانحہ ماڈل ٹاؤن، کراچی کے مسائل، مرحلہ وار تنظیم سازی و دیگر امور پر غور کیا گیا۔ صدر پاکستان عوامی تحریک کراچی سندھ مشتاق صدیقی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا پاکستان عوامی تحریک احتساب اصلاحات پھر انتخابات کے مطالبے پر قائم ہے فی الحال سانحہ ماڈل ٹاؤن پر توجہ ہے ماڈل ٹاؤن میں قتل عام کا حکمرانوں سے پہلے حساب لے لیں پھر دیگر مطالبات کیلئے تحریک چلائیں گے۔
انہوں نے کہا ماڈل ٹاؤن میں قتل عام اور ظلم کے خلاف تمام سیاسی، سماجی، مذہبی جماعتوں سمیت پوری قوم ساتھ دے تاکہ آئندہ کوئی ظالم اور قاتل جرم کرنے سے پہلے، اگلوں کا انجام دیکھ اور سوچ لے۔ موجودہ حکمرانوں کو قتل عام میں پھانسی آئندہ ظلم کا راستہ روکنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔
اجلاس میں کراچی میں بڑھتی ہوئی اغواء برائے تاوان کی وارداتیں، مارکیٹوں میں مسلسل لوٹ مار، اسٹریٹ کرائم، شہر بھر میں بدترین ٹریفک جام ودیگر مسائل و جرائم پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ پولیس انتظامیہ اپنے فرائض کی سر انجام دہی میں ناکام دکھائی دیتی ہے جرائم کو روکنے کے بجائے پولیس خود جرائم میں ملوث بھی ہے اور جرائم کی سرپرستی بھی کر رہی ہے۔ پولیس کے ادارے اور نظام کو بہتر کرنے اور چیک اور بیلنس رکھنے کی اشد ضرورت ہے۔
قائدین نے مطالبہ کیا سندھ سمیت پورے ملک میں پولیس اسٹیشنوں کے نظام کو کمپیوٹرائزڈ کیا جائے اور تھانے کو عوام کیلئے عقوبت خانوں کے بجائے تحفظ اور انصاف کے مراکز بنایا جائے۔ جرائم کے خاتمے کیلئے الگ فورس بنائی جائے۔ محکمہ پولیس میں جزا سزا کے نظام کو بہتر کیا جائے کرپشن لوٹ مار رشوت اور جرائم کی پشت پناہی کا خاتمہ اور روک تھام کیلئے اقدامات کئے جائیں۔


تبصرہ