ایکشن پلان پر عملدرآمد نہ کر کے شہید بچوں کے خون سے غداری کی گئی: ڈاکٹر طاہرالقادری
حکمرانوں کے اصل چہرے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کمیشن کی رپورٹس میں
دیکھے جا سکتے ہیں
حکمرانوں نے سانحہ اے پی ایس اور سانحہ مشرقی پاکستان سے کوئی سبق حاصل نہیں کیا
پاکستان قرضوں کے بوجھ تلے ہے، حکمران ٹولہ فوج کے خلاف جنگ میں مصروف ہے:سربراہ
عوامی تحریک

لاہور (16 دسمبر 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے سانحہ اے پی ایس کے شہداء کی تیسری برسی کے موقع پر زشہید بچوں اور اساتذہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ، ان کے درجات کی بلندی کیلئے دعا کرتے ہوئے کہا کہ ایکشن پلان پر عملدرآمد نہ کر کے شہید بچوں کے خون سے غداری کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے خلاف کام کرنے کے حوالے سے حکمرانوں کے اصل چہرے کو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کمیشن کی رپورٹس میں دیکھا جا سکتا ہے۔ غیر ملکی فنڈنگ بند نہ کر کے ، پنجاب میں آپریشن کا راستہ روک کر ، فوجی عدالتوں کے خلاف منفی مہم چلا کر اور پولیس سمیت لا انفورسمنٹ ایجنسیز کے اندر اصلاحات نہ لا کر دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی کی گئی۔ حکمرانوں نے ہر دن ایکشن پلان کو ناکام کرنے میں گزارا اور نااہل وزیراعظم نے دہشت گردوں کے خلاف لڑنے والی واحد فورس آرمی کے خلاف لڑتے ہوئے چار سال گزارے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے مزید کہا کہ آج قوم دوہرے، تہرے دکھوں اور غموں کا شکار ہے ۔ جہاں ہمیں دہشتگردی کی جنگ میں 73 ہزار سے زائد جانی قربانیاں کا غم ہے وہاں پاکستان کے دولخت ہونے کا بھی دکھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومیں سانحات سے سیکھتی ہیں اور مستقبل کا لائحہ عمل طے کرتی ہیں مگر حکمرانوں نے سانحہ اے پی ایس اور سانحہ مشرقی پاکستان سے کوئی سبق حاصل نہیں کیا۔ سانحہ مشرقی پاکستان کا واحد سبق تھا کہ پاکستان کو معاشی اور دفاعی اعتبار سے پاؤں پر کھڑا کیا جاتا اور غیروں پر انحصار ختم کر دیا جاتا مگر آج پاکستان تاریخ کے بدترین قرضوں کے بوجھ تلے ہے اور حکمران ٹولہ فوج کے خلاف جنگ کرنے میں مصروف ہے۔ دہشتگردی کے خاتمے کا ایک پہلو گڈگورننس ، وسائل کی منصفانہ تقسیم، قیادت کا صادق و امین ہونا، انسانی حقوق کا احترام ، بیروزگاری کا خاتمہ بھی ہے۔


تبصرہ