اشرافیہ کے دن گنے جا چکے، ظالم بہت جلد کٹہرے میں ہونگے: ڈاکٹر طاہرالقادری
اداروں کی تباہی کا نتیجہ ہے کہ آج انصاف کیلئے تمام طبقات سڑکوں پر آنے پر مجبور ہیں
بڑی انقلابی تبدیلی کے بغیر ریاست کو آئین، قانون کی پٹڑی پر نہیں چڑھایا جا سکتا
اشرافیہ کے سیاہ دور اقتدار میں آئین بے حیثیت، قانون بے طاقت اور ادارے پامال ہوئے
نااہل قومی لٹیروں نے ملک اور عوام کا ککھ نہیں چھوڑا، معیشت قرضوں کی دلدل میں ڈبو دی

لاہور (12 دسمبر 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ اشرافیہ کے سیاہ دور اقتدار اور عرصہ سیاست میں آئین بے حیثیت، قانون بے طاقت اور ادارے پامال ہوئے۔ کسی کو سڑکوں پر آئے بغیر حق نہیں ملا۔ اداروں کو کمزور کرنے کا نتیجہ ہے کہ اب انصاف کیلئے عوام سڑک پر آتے ہیں۔ موجودہ نظام مکمل طور پر فیل ہو چکا۔ بڑی انقلابی تبدیلی کے بغیر ریاست کو آئین و قانون کی پٹڑی پر نہیں چڑھایا جا سکتا۔ اشرافیہ نے تمام ادارے برباد کر دئیے، سانحہ ماڈل ٹاؤن ان کی تباہ کاریوں کاایک باب ہے۔ احتساب اور انتخاب کے نظام میں انقلابی تبدیلیاں نہ کی گئیں تو آئین اور ادارے اسی طرح غیر موثر اور عوام پریشان رہیں گے۔
وہ وکلاء کنونشن کے سلسلہ میں پارٹی کے سینئر وکلاء اور رہنماؤں کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ اشرافیہ کی تباہی کی داستانیں بہت طویل ہیں، انہوں نے جو بربادیاں کی ہیں ابھی عوام ان سے پوری طرح آگاہ نہیں ہوئے، ان کے سیاہ دور کے خاتمہ کے بعد علم ہو گا کہ انہوں نے ملک اور عوام کا ککھ نہیں چھوڑا۔ انہوں نے کہا کہ معیشت اور سارا ملک قرضوں کی دلدل میں ڈبو دیا۔ پاکستان 70سال میں اتنا مقروض نہیں ہوا جتنا اشرافیہ کے حالیہ دور حکومت میں ہوا۔ صرف معاشی بنیادوں کو ہی کھوکھلا نہیں کیا گیا بلکہ پارلیمنٹ جیسے ادارے کو پاکستان کی نظریاتی، معاشی اور ایمانی اساس کے خلاف ذاتی مقاصد کیلئے استعمال کیا گیا۔ انہوں نے اپنے پہلے دور اقتدار میں منافع بخش سٹیل مل کے قومی ادارے کو خاندانی صنعتی ادارے کو پروان چڑھانے کیلئے مفلوج کیا۔
دوسرے دور اقتدار میں ریلوے کو تباہ کیا، تیسرے دور اقتدار میں فوج کو پنجاب پولیس اور عدلیہ کو گاؤں کی پنجائیت بنانے کی سازش کی یہ سمجھتے ہیں ادارے ان کے خاندانی بادشاہی نظام کے راستے کی سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔ اب قوم سمجھتی ہے کہ اشرافیہ پاکستان کی سلامتی کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے مذہبی، جمہوری احساسات، پارلیمنٹ اور اداروں کی تضحیک جتنی اشرافیہ کے دور میں ہوئی کبھی نہیں ہوئی۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ ادارے کام کر رہے ہوتے تو مظلوموں، تاجروں، مزدوروں، کسانوں، لیڈی ہیلتھ وزیٹرز، ینگ ڈاکٹرز، کلرکوں حتی کہ نابینا افراد کوبار بار سڑکوں پر نہ آنا پڑتا۔
ظلم اور بربریت کی انتہا یہ ہے کہ ماڈل ٹاؤن میں 100 لوگوں کو گولیاں مارنے اور 14 کو شہید کرنے کے ملکی تاریخ کے اندوہناک واقعہ کی ان حکمرانوں نے ایف آئی آر بھی درج نہ ہونے دی اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کی واحد غیر جانبدار عدالتی انکوائری نے انہیں ذمہ دار ٹھہرایا مگر یہ استعفے دینے کی بجائے مظلوموں اور انصاف کے اداروں کا مذاق اڑا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کے دن گنے جا چکے، بہت جلد ظلم کرنے والی اشرافیہ قانون کے کٹہرے میں کھڑی ہو گی۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے مزید کہا کہ اشرافیہ اقتدار اور وسائل کو اداروں پر تسلط کیلئے استعمال کرتی ہے۔


تبصرہ