قاضی زاہد حسین کی حیدرآباد میں پریس کانفرنس
پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر قاضی زاہد حسین نے 19 نومبر 2017ء کو حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ احتساب اوراصلاحات کے بغیر الیکشن قابل قبول نہیں ہونگے۔ ستر سالوں سے قوم کے ساتھ مذاق جاری ہے۔ موجودہ نظام کرپٹ ہے اس کرپٹ نظام کے تحت لاکھ الیکشن بھی ہو جائیں تبدیلی کبھی نہیں آئے گی۔ پاکستان میں ترقی، دعووں سے یا چہرے نہیں نظام بدلنے سے آئے گی۔ انہوں نے کہا اقتدار میں آ کر سندھ سمیت پاکستان کو لوٹنے والوں سے پائی پائی کا حساب لیں گے اور سندھ کو وڈیرہ شاہی، جاگیرداروں، سرمایہ داروں سے نجات دلائیں گے۔
قاضی زاہد حسین نے کہا ایک سازش کے تحت سندھ کے لوگوں کو تعلیم اور شعور سے دور رکھا جا رہا ہے تاکہ غریب لوگ وڈیروں کے غلام بن کر رہیں۔ انہوں نے کہا سٹی گورنمنٹ اور صوبائی گورنمنٹ میں اختیارت کی کشمکش اور ڈرامے بازی نے شہریوں کے بنیادی حقوق کو سلب کر رکھا ہے کراچی شہر ہو یا حیدر آباد دونوں شہر پینے کے صاف پانی سے محروم سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار، ہر طرف کچرے اور گندگی کے ڈھیر، نا قص سیوریج سسٹم حکومتوں اور ووٹ لینے والوں کے منہ پر طمانچہ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان میں حالیہ دشت گردی میں شہید ہونے والے جوانوں، پولیس اہلکاروں، مزدوروں کی شہادتوں پر افسوس کرتے ہوئے کہا بلوچستان مین دہشت گردی کے خلاف جنگ کو موئثر بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا بھارت باڈر کی بھی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے۔ بھارتی فائرنگ سے مسلسل پاکستان شہری نشانہ بن رہے ہیں UNO کو نوٹس لینا ہو گا۔ انہوں نے دہشت گردی کے خلاف پاک فوج کی قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا ملکی سلامتی کیلئے قوم کے جوانوں کی قربانیاں نا قابل فراموش ہیں۔
نیشنل ایکشن پلان پر صرف فوج نے اپنے حصے کا کام کیا ہے حکومت نے نیشنل ایکشن پلان میں اپنے حصے کا کوئی کام کرنے کے بجائے رکاوٹیں کھڑی کیں ہیں۔ قوم پاک فوج کی قربانیوں، ہمت اور جرات کو سلام پیش کرتی ہے اور قدم قدم پر فوج کے ساتھ کھڑی ہے۔ پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر قاضی زاہد حسین نواز شریف جو دنیا بھر میں رسوا ہو رہا ہے اسکی بنیادی وجہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے معصوم لوگوں کی بددعائیں ہیں نواز شریف کی مزید رسوائی ہو گی اس سے بڑھ کر اور کیا رسوائی ہو گی دنیا اس وقت سابق نا اہل وزیر اعظم کو چور اور قاتل کے نام سے جانتی اور یاد کرتی ہے۔
اس موقع پر پاکستان عوامی تحریک لوئر سندھ کے صدر ندیم نقشبندی، جنرل سیکرٹری سید کامرن پرویز، پاکستان عوامی تحریک کراچی سندھ کے صدر مشتاق صدیقی، جنرل سیکرٹری کامران محمود، آرگنائزر PAT اطہر جاوید صدیقی، سیکرٹری اطلاعات و ترجمان الیاس مغل، یونس القادری و دیگر قائدین بھی موجود تھے۔
تبصرہ