کراچی: مرکزی صدر پاکستان عوامی تحریک قاضی زاہد حسین کا وکررز سے خطاب
پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر قاضی زاہد حسین نے گلشن اقبال میں مقامی ہال میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نا امید نہیں ہیں، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتل ایک وقت ضرور قانون کی گرفت میں ہونگے ہم اعلیٰ عدلیہ سے انصاف کے منتظر ہیں۔ آج حکمرانوں کی دنیا بھر میں پہچان چور خاندان کے نام سے ہے جہاں کہیں جاتے ہیں چور چور کے نعرے لگتے ہیں۔ اس سے بڑھ کر اور کیا رسوائی ہو گی کہ مسجد نبوی میں بھی حکمرانوں کو دیکھ کر لوگوں نے چور چور کے نعرے لگائے۔
قاضی زاہد حسین نے کہا نواز شریف جمہوریت کے نام پر بادشاہت قائم کرنا چاہتے تھے مگر رسوائی مقدر بن گئی حکمران خاندان کسی غلط فہمی میں نہ رہیں انکی مزید ذلت و رسوائی باقی ہے۔ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے 14 معصوم شہریوں کا خون انکا پیچھا کرتا رہے گا۔ قاضی زاہد حسین نے کہا 2018 میں بجلی کے بحران کے خاتمے کے دعویداروں نے ملک کو اندھیروں، لاقانونیت، قرضوں کے سوا کچھ نہیں دیا۔ توانائی کے بحران سے سالانہ دس لاکھ لوگ بے روزگار ہو رہیں مگر حکمرانوں نے دعووں کے سوا کچھ نہیں کیا۔ ملک و ملت کی تعمیر کے بجائے بیرونی قرضوں سے اپنی اور خاندان کی تجوریاں بھریں۔ نا اہل حکمران عوام کے بنیادی مسائل سے لا تعلق رہے ہیں۔
قاضی زاہد حسین نے کہا ملک کے مسائل کا حل نظام کی تبدیلی، احتساب، اصلاحات پھر انتخابات میں ہے اصلاحات کے بغیر ہزار بار بھی انتخاب اور چہروں کی تبدیلی سے کوئی فرق نہیں آئے گا۔ انہوں نے کہا مسائل کا حل انتخابات میں نہیں بلکہ اصلاحات میں ہے۔ انہوں نے کہا سوئس بینکوں کا دو سو ارب ڈالر اور پانامہ کا پیسہ پاکستان آجائے تو ملک کے تمام قرضے اتر جائیں گے۔
تبصرہ