قاتل برادران بھاگ جائیں گے انہیں گرفتار کیا جائے: ڈاکٹر طاہرالقادری
نواز شریف کا سپریم کورٹ کے خلاف اعلان جنگ ریاست کے خلاف اعلان بغاوت ہے
سانحہ ماڈل ٹاؤن کا منصوبہ ایوان وزیر اعظم میں بنا، عمل ایوان وزیر اعلیٰ پنجاب میں ہوا
قومی دولت لوٹنے والے ڈاکو بتائیں انہیں کن الفاظ کے ساتھ مخاطب کیا جائے؟ سربراہ عوامی تحریک

لاہور (8 نومبر 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ نواز شریف کا سپریم کورٹ کے خلاف اعلان جنگ ریاست کے خلاف اعلان بغاوت ہے، قومی ادارے قومی مجرم کی ہرزہ سرائی پر چپ کیوں ہیں؟ معاشی دہشتگرد قاتل برادران بھاگ جائیں گے انہیں گرفتار کیا جائے اور لوٹی گئی پائی پائی برآمد کی جائے۔ قومی دولت لوٹنے والے ڈاکو بتائیں عدالتیں انہیں کن الفاظ سے مخاطب کریں؟ اشرافیہ کو جب بھی موقع ملا انہوں نے عدلیہ پر حملہ کیا۔ جعلی حلف نامے پیش کرنیوالوں کو موقع پر گرفتار کر کے جیل میں ڈال دیا جاتا تو یہ آج قومی اداروں کے خلاف صف آراء نہ ہوتے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی منصوبہ بندی ایوان وزیراعظم میں ہوئی، عملدرآمد ایوان وزیراعلیٰ پنجاب میں ہوا۔ وہ عوامی تحریک کے وکلاء رہنماؤں سے ٹیلی فون پر گفتگو کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے اشرافیہ کو ننگا کر دیا۔ یہ ڈھٹائی کے ساتھ عدلیہ پر چڑھائی کر رہے ہیں یہ کرپشن ریفرنسز اور جسٹس باقر نجفی کمشن کی رپورٹ پر عدالتی کارروائی رکوانا چاہتے ہیں، کیونکہ ان کے پاس 100 لوگوں کو گولیاں مارنے اور چار دہائیوں کی لوٹ مار کا کوئی جواب اور حساب نہیں ہے، میں بار دگر کہہ رہا ہوں کہ اشرافیہ کی کرپشن کے سمند ر کا محض ایک قطرہ سامنے آیا ہے ابھی پورا سمندر باقی ہے۔ انہوں نے اپنے لوگوں کو دنیا بھر میں پھیلے اثاثے اور بنک اکاؤنٹس سیٹل کرنے کے ٹاسک دے رکھے ہیں۔ سپریم کورٹ مبارکباد کی مستحق ہے کہ انہوں نے مافیا کی دھمکیوں کی پرواہ کئے بغیر آئین و قانون کے مطابق فیصلے دیئے ہم معزز ججز کی استقامت اور آئین و قانون کی بالادستی کیلئے انجام دیئے جانیوالے جرات مندانہ آئینی کردار ادا کرنے پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اشرافیہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس سے خوفزدہ ہے انہیں پتہ ہے معاشی دہشتگردی پر وہ جیل جائینگے اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں پھانسیاں چڑھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ انصاف 17 جون 2014 کے دن مظلوم تھا جب حکومت نے 100 شہریوں کو گولیاں ماریں اور 14 کو شہید کیا۔ انہوں نے کہا کہ انصاف اس وقت مظلوم تھا جب شریف برادران نے عدلیہ کے حکم کے باوجود شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کی ایف آئی آر کے اندراج کا حق چھین لیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ قاتل برادران کو پھانسیاں ملنے سے انصاف کا بول بالا ہو گا۔


تبصرہ