فوج، عدلیہ کو فتح کرنے کی آرزو مند اشرافیہ ملکی سیاست میں گالی بن گئی: عوامی تحریک
کسی ڈکٹیٹر پر کرپشن کا الزام نہیں لگا، مارشل لاء اور منی
لانڈرنگ کے جرائم کا کوئی موازانہ نہیں
سانحہ ماڈل ٹاؤن کا انصاف نہیں ملا، اس کے باوجود عدلیہ کے وقار کیخلاف کوئی بات
نہیں کی
موجودہ نظام سے جھولیاں بھرنے والے نواز شریف 30 سال میں اداروں کی عزت کرنا بھی نہ
سیکھ سکے
یہ ڈوگر کورٹس نہیں، عدلیہ آزاد کروانے کا کریڈٹ لینے والے اس کے فیصلوں کو مانیں
نواز شریف اداروں پر کیچڑ اچھال کر لاقانونیت کی نئی مثال قائم کررہے ہیں، خرم نواز
گنڈاپور

لاہور (8 نومبر 2017 ) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ 14 کارکنوں کے قتل کا ساڑھے تین سال سے انصاف نہیں ملا، اس کے باوجود ڈاکٹر طاہرالقادری نے عدلیہ کے وقار کے خلاف کوئی بات نہیں کی۔ انصاف کے لیے ہمیشہ عدالتوں کی طرف دیکھا، موجودہ نظام سے جھولیاں بھرنے والے نواز شریف 30 سال میں اداروں کی عزت کرنا بھی نہ سیکھ سکے۔ فوج اور عدلیہ کو فتح کرنے کی آرزومند اشرافیہ ملکی سیاست میں گالی بن گئی۔ وہ عوامی تحریک کے سینئر مرکزی رہنماؤں کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔
خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ کسی ڈکٹیٹر پر کرپشن کا کیس نہیں بنا یہاں تک کے نواز شریف مشرف پر بھی کرپشن کا کوئی کیس نہ بناسکے، مارشل لاء کے نفاذ اور منی لانڈرنگ کے جرائم کا موازنہ نہیں بنتا، اس حوالے سے چور کا شور بلا جواز ہے انہوں نے کہا کہ جمہوریت مضبوط اداروں سے پنپتی ہے۔ ادارے افراد کے مفاد، عزت سے بالاتر ہوتے ہیں مگرسیاست میں کرپشن، الزام تراشی، زبان درازی، کردار کشی اور لوٹ مار کے منفی رویوں کو متعارف کروانے والے نواز شریف اب اداروں پر کیچڑ اچھال کرلاقانونیت کی نئی مثال قائم کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں بار دگر نواز شریف کو ایک جھوٹا، دروغ گو شخص قرار دیا، ان میں رتی برابر بھی شرم ہے تو اپنا سر قانون کے سامنے جھکادیں، ان کے ساتھ جو کچھ بھی ہورہا ہے ان کا اپنا کیا دھرا ہے اور انہوں نے جو بویا تھا وہ فصل پک کر پوری طرح تیار ہو چکی ہے، اب انہیں یہ فصل کاٹنا ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر سپریم کورٹ کے فیصلوں کو نہیں ماننا تو پھر کون سا ایسا ادارہ ہے جو فیصلے سنانے آئے گا؟ خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ یہ مشرف دور کی ڈوگر کورٹس نہیں ہیں جن کے خلاف نواز شریف دن رات بیان بازی کرتے تھے، یہ وہی عدلیہ ہے جسے آزاد کروانے کا اشرافیہ کریڈٹ لیتی ہے، اب آزاد عدلیہ کے آئینی، قانونی فیصلوں کو تسلیم کیا جائے۔ نواز شریف اور ان کے کرپٹ حواریوں کو قومی اداروں کی تذلیل کی کھلی چھوٹ نہیں دی جا سکتی۔


تبصرہ