’’کیوں نکالا ‘‘ والے اب جواب دیں قومی خزانہ کیوں لوٹا؟ ڈاکٹر طاہرالقادری
سپریم کورٹ میں جھوٹ بولنے والوں کو اعلیٰ عدلیہ کے خلاف مہم جوئی پر شرم آنی چاہیے
جعلی حلف نامے دینے والوں کو فوری جیل نہ بھیج کر سپریم کورٹ نے بھی نرمی دکھائی
نیب نے گرفتار کیوں نہیں کیا؟نام ای سی ایل پر کیوں نہیں ڈالا؟جیل کیوں نہیں بھیجا گیا؟
اب خائن کا کوئی خائن ہی ساتھ دے گا۔ سربراہ عوامی تحریک کا تفصیلی فیصلے پر تبصرہ

لاہور (7 نومبر 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے رہزن کو سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلہ میں’’کیوں نکالا‘‘ کا تسلی بخش جواب مل گیا اب عالمی لٹیرے جواب دیں کہ پاکستان کو ’’کیوں لوٹا ‘‘۔ قوم نے خزانے کی چابیاں دے کر امانت سونپی تھی اس میں خیانت کیوں کی، سپریم کورٹ میں جھوٹے بیا ن حلفی جمع کرانے والوں کو اعلیٰ عدلیہ کے خلاف مہم جوئی پر شرم آنی چاہیے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے آئینی اداروں سے 3 سوالات کرتے ہوئے کہا کہ نیب اور حکومت جواب دے قومی لٹیروں کو گرفتار کیوں نہیں کیا ؟ ای سی ایل پر کیوں نہیں ڈالا؟ جیل کیوں نہیں بھیجا؟ جعلی حلف نامے دینے والوں کو فوری جیل نہ بھیج کر سپریم کورٹ نے بھی نرمی دکھائی۔
انہوں نے کہا کہ ایک بار پھر ثابت ہو گیا کہ نواز شریف جھوٹ، فراڈ اور بے ایمانی کا دوسرا نام ہے۔ سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے کے بعد نواز شریف کی لوٹ مار کے حوالے سے ہر قسم کا ابہام ختم ہو گیا اب خائن کا کوئی خائن ہی ساتھ دے گا۔ انہوں نے کہا کہ فیصلے میں معزز عدلیہ نے درست کہانواز شریف نے پارلیمنٹ، عوام اور عدالت کو بے وقوف بنایا اور بدد یانتی کے ساتھ جھوٹا بیان حلفی دیا اور جان بوجھ کر اثاثے چھپائے۔ ساڑھے 6 سال کی تنخواہ نواز شریف کا اثاثہ تھی۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف ٹولہ خود کو بے گناہ سمجھتا ہے تو ٹرائل کورٹ میں بے گناہی ثابت کرے ہم ترس رہے ہیں کہ ہمارے فیصلے جلد سے جلد ہوں، جسٹس باقر نجفی کمشن کا فیصلہ جلد ہو، استغاثہ کا فیصلہ جلد ہو حیرت ہے نواز شریف اور انکے حواریوں کو اس بات کا گلہ ہے کہ انکے فیصلوں کو جلد سے جلد نمٹانے کی ڈیڈ لائنیں کیوں مقرر کی جا رہی ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ نیب قوانین 30 دن میں ریفرنسز کے فیصلے کرنے کے حوالے سے پابندی عائد کرتے ہیں مگر یہاں تو 180 دن دئیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن میں لتھڑا ہوا نواز شریف کا چہرہ ایک بار پھر قوم کے سامنے آ گیا بہت جلد قاتل اعلیٰ پنجاب بھی سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں قانون اور عوام کے کٹہرے میں کھڑے نظر آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نظر ثانی شدہ تفصیلی فیصلہ میں معزز ججز نے درست کہا کہ قومی لٹیرا ادھر ادھر کی بات کرنے کی بجائے لوٹ مار کرنے کا جواب دے۔


تبصرہ