وزیراعلیٰ بلوچستان پنجاب سے تعلق رکھنے والے مزدوروں کو تحفظ دیں: بشارت جسپال
تربت میں تین مزدوروں کے قتل میں ملوث عناصر کو گرفتار کیا جائے : صوبائی صدر PAT
عوامی تحریک کا مقتولین کے ورثاء کی مالی مدد کا مطالبہ، ورثاء سے اظہار تعزیت
مزدوروں کے قتل پر وزیر اعلیٰ پنجاب کی بے حسی قابل مذمت، اپوزیشن معاملہ اسمبلی میں اٹھائے
وکلاء کے ساتھ پولیس گردی قابل مذمت، بار اور بنچ کو مقابل نہیں آنا چاہیے
لاہور
(21 اگست 2017) پاکستان عوامی تحریک سنٹرل پنجاب کے صدر بشارت جسپال نے تربت میں پنجاب
سے تعلق رکھنے والے تین مزدوروں کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ
بلوچستان سے تحقیقات اور ملوث عناصر کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے مزدوروں
کے قتل پر وزیر اعلیٰ پنجاب کی خاموشی، بے حسی اور لا پروائی کی بھی شدید الفاظ میں
مذمت کی ہے۔ عوامی تحریک کے رہنماء نے اغوا کے بعد قتل کر دئیے جانیوالے رحیم یار خان
کے محمد سلیم، اللہ دتہ اور نادر حسین کے لواحقین سے دلی تعزیت کا اظہار کیا اور پنجاب
اور بلوچستان کے وزرائے اعلیٰ سے مقتولین کے ورثاء کی مالی مدد کا مطالبہ کیا۔ انہوں
نے کہا کہ بلوچستان میں پنجاب کے شہریوں کو بطور خاص نشانہ بنایا جا رہا ہے اور بلوچستان
میں ن لیگ کی منتخب حکومت مزدوروں، محنت کشوں کو تحفظ دینے میں اپنی ذمہ داریاں پوری
نہیں کر رہی۔
انہوں نے مرکزی سیکرٹریٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں بھی ن لیگ برسر اقتدار ہے، شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ میں کمی کی بجائے اضافہ ہوا ہے۔ پنجاب کے مزدور بلوچستان کی تعمیر و ترقی کیلئے اپنا خون پسینہ بہا رہے ہیں انہیں تحفظ دینا حکومت اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی پہلی ترجیح ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں پنجاب کے شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ کا معاملہ اپوزیشن پنجاب اسمبلی کے اندر بھی اٹھائے اور مزدوروں کو تحفظ دینے کا مطالبہ کرے۔
بشارت جسپال نے مزید کہا کہ وکلاء پر پولیس کا تشددقابل مذمت ہے۔ بار اوربنچ کے درمیان خوشگوار تعلقات انصاف کی سر بلندی کیلئے نا گزیر ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم امید کرتے ہیں پاکستان کا اعلیٰ تعلیم یافتہ طبقہ متنازعہ امور کو احسن طریقے سے حل کرے گا۔ بار اور بنچ کو کسی صورت مقابل نہیں آنا چاہیے۔


تبصرہ