عوامی تحریک کی ریلی میں اپوزیشن جماعتوں کے قائدین کی شرکت
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی وطن واپسی کے بعد 8 اگست 2017ء کو ناصر باغ میں استقبالیہ ریلی منعقد ہوئی۔ ریلی میں اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے بھرپور شرکت کی۔ سیکرٹری جنرل عوامی تحریک خرم نواز گنڈاپور نے ریلی میں شریک تمام جماعتوں کے قائدین کو خوش آمدید کہتے ہوئے شرکت پر ان کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاون میں انصاف کے لیے تحریک قصاص ہماری مشترکہ جدوجہد ہے۔ جس میں ساتھ دینے پر وہ تمام جماعتوں اور ان کے قائدین کے شکرگزار ہیں۔
ریلی سے عوامی مسلم لیگ کے شیخ رشید احمد، تحریک انصاف کے شاہ محمود قریشی، چودھری سرور، قاف لیگ کے چودھری ظہیر الدین خان، سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا خان، مجلس وحدت المسلمین سے نائب سربراہ علامہ عبدالخالق رضوی اور پیپلز پارٹی کے صمصام بخاری نے بھی خطاب کیا۔
شیخ رشید احمد (عوامی مسلم لیگ)
نواز شریف کو ماڈل ٹاون کے شہداء کی بددعا لگی ہے کہ وہ اب جی روڈ سے گلی گلی اور نگر نگر ٹھوکر کھائے گا۔ نواز شریف عدلیہ اور فوج کے خلاف سٹرکوں پر نکل رہا ہے۔ یہ پاک فوج کو پنجاب پولیس بنانا چاہتے ہیں۔ نواز شریف سن لو جی ٹی روڈ پر کوئی حادثہ پیش آیا اور کسی غریب کا بچہ مارا گیا تو تمہارے خلاف اس کے قتل کی ایف آئی آر بھی کٹے گی۔ پانامہ لیک میں جس جس کا نام آیا، وہ مستعفیٰ ہو گیا لیکن اقتدار اور دولت کی شدید حوس نے انہیں اقتدار سے لگائے رکھا۔ آج نواز شریف فوج سے این آر او مانگ رہا ہے کہ مجھے راستہ دیا جائے۔ عوامی تحریک اور ساری اپوزیشن جماعتیں مطالبہ کرتی ہیں کہ جے آئی ٹی کا والیم 10 کھولو اور دیکھو کہ اس کے صفحہ 123 پر کیا لکھا ہے۔
شاہ محمود قریشی (تحریک انصاف)
شہداء ماڈل ٹاون کے مظلومو اور انصاف کے طالبو سن لو کہ ہماری آواز بھی آپ کے ساتھ تھی اور آج بھی آپ کے ساتھ ہے۔ آپ کے عزم و حوصلہ کو پوری قوم سلام پیش کرتی ہے۔ وزیراعلیٰ کہتا ہے کہ میں بے قصور تھا۔ جسٹس باقر نجفی کا جوڈیشل کمیشن بنا تو وزیراعلیٰ کو اس کی رپورٹ بھی تسلیم کرنی چاہیے۔ تحریک انصاف مطالبہ کرتی ہے کہ باقر نجفی رپورٹ شائع کی جائے۔ آج عوامی عدالت نواز شریف کو قاتل قاتل پکار رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج گلی گلی میں شور اور نواز شریف چور ہے کہ نعرے جگہ جگہ لگائے جا رہے ہیں۔ حکمران جمہوریت کو کپڑے کی شکل میں لپٹنا چاہتے ہیں لیکن کارکنو تم نے مشتعل نہیں ہونا اور حوصلہ سے رہنا ہے۔ ہم حقیقی جمہوریت کا سورچ طلوع اور نواز شریف کے اقتدار کا سورج غروب ہوتے دیکھ رہا ہوں۔
چوھدری سرور (تحریک انصاف)
پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان اور شہداء ماڈل ٹاون کے ورثاء کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم اسوقت تک جدوجہد جاری رکھیں گے جب تک شہداء کا قصاص نہیں ملتا۔ 14 شہیدوں کو انصاف ملنا چاہیے اور جسٹس باقر نجفی کی تحقیقاتی رپورٹ شائع ہونی چاہیے۔ لندن برطانیہ میں جب سیون سیون دہشت گردی کا واقعہ ہوا تو اس وقت ڈاکٹر طاہرالقادری نے ایک عظیم کارنامہ سرانجام دیا اور غیر مسلموں کو قائل کیا کہ اسلام دہشت گردی کا دین نہیں امن کا دین ہے۔
چودھری ظہیر الدین (جنرل سیکرٹری ق لیگ پنجاب)
پاکستان مسلم لیگ کی طرف سے عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری اور کارکنان کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے آئے ہیں، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے ہماری قیادت کا کردار پہلے دن سے شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ساتھ ہے، اب بھی ہمارا مطالبہ ہے کہ جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ کو پبلک کیا جائے اور شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کو انصاف دیا جائے۔
صاحبزادہ حامد رضا خان (چیئرمین سنی اتحاد کونسل)
اسلام آباد سے ضمیرفروشوں کا سربراہ اور معصوم لوگوں کا قاتل میاں نواز شریف لاہور پھانسی گھاٹ کے لیے روانہ ہو رہے ہیں۔ حکمرانوں تمہیں شرم نہیں آتی کہ تم جدہ سے واپسی پر داتا دربار نہیں آئے اور آج جب تمہاری سلطنت پر پڑی ہے تو داتا کے مزار کا رخ کر رہے ہیں۔ تمہیں شرم کیوں نہیں آتی۔ اس موقع پر صاحبزادہ حامد رضا خان نے انکشاف کہ کیا آئی بی کے گماشتوں اور ڈی جی آئی بی نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کو مار دیں گے اور تمہیں بھی مار دیں گے۔ ہم نے انہیں جواب دیا کہ ہم یہیں کھڑے ہیں اور اپنے شہداء کا انتقام لیں گے، مار سکتے ہو تو مار دو۔
علامہ عبدالخالق رضوی (نائب سربراہ مجلس وحدت المسلمین)
ایک ایسا شخص جس کے بارے سپریم کورٹ نااہلیت کا فیصلہ کر چکی ہے، آج اسے ہیرو بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ نواز شریف نے ایک انسان کا قتل عام نہیں کیا بلکہ 14 انسانوں کو مار 14 کر مرتبہ انسانیت کا قتل کیا ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاون کے ظلم کیخلاف اور تحریک قصاص میں مجلس وحدت المسلمین ڈاکٹر طاہرالقادری کے ساتھ کھڑی ہے۔ شہباز شریف سن لو کہ تمہارا تخت لاہور بھی بہت جلد نابود ہونے والا ہے۔ قصاص تحریک کامیاب ضرور ہوگی اور مظلوموں کا لہو رنگ لائے گا۔
تبصرہ