بول ٹی وی کو پانامہ اور ڈان لیکس پر سچ دکھانے کی وجہ سے بند کرنا قابل مذمت ہے۔ عوامی تحریک ڈنمارک
کوپن
ہیگن (اسپیشل رپورٹر) کل ورلڈ پریس فریڈم ڈے تھا آزادی صحافت کا عالمی دن منانے کا
مقصد پیشہ ورانہ فرائض کی بجآوری کے لیے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کو درپیش مشکلات،
مسائل، دھمکی آمیز رویے اور صحافیوں کی زندگیوں کو درپیش خطرات سے متعلق دنیا کو آگاہ
کرنا تھا، ترقی یافتہ ممالک کی حکومتیں اپنے عوام کے شعور میں اضافے کے لیے آئے دن
پریس کو زیادہ سے زیادہ آزادی اور وسائل مہیا کرتی رہتی ہیں لیکن اسکے برعکس عین میڈیا
کی آزادی کے دن حکومت پاکستان کی جانب سے پاکستان کے صف اول کے چینل کو بند کیا جانا
آزادی اظہار کا گلا گھوٹنے کے مترادف ہے۔
بول ٹی وی کو پانامہ لیکس اور ڈان لیکس پر مکروہ حکومتی کرداروں کو بے نقاب کرنے کی پاداش میں بند کیا گیا ہے۔ وزیراعظم کے مشیر اگر انہیں اس طرح کے غلط مشورے دے رہے ہیں کہ ٹی وی چینلز کو بند کرکے آپ اپنے جرائم چھپا لیں گے تو یہ آپکی بھول ہے، پاکستان عوامی تحریک اس مشکل وقت میں بول چینل کے ساتھ کھڑی ہے اور آزادی اظہار کی پابندی پہ صدائے احتجاج بلندکرتی ہے، پاکستان عوامی تحریک ڈنمارک نہ صرف اپیل کرتی ہے کہ پیمرا حکومتی مفادات کے بجائے، آزادی اظہار کا تحفظ کرے۔ بلکہ قومی سلامتی اور انصاف کے ادارے اس حکومتی غنڈہ گردی کا نوٹس لیں اور بول پہ پابندی فی الفور ختم کی جائے۔
تبصرہ