کراچی: پاکستان عوامی تحریک لیبر ونگ کا مزدوروں سے اظہار یکجہتی مظاہرہ
پاکستان عوامی تحریک لیبر ونگ کے زیراہتمام آج ملک بھر میں عالمی مزدور ڈے کے موقع پر سیمینارز، کانفرنسز، ریلیاں اور اظہار یکجہتی مظاہرے ہوئے۔ اس سلسلے میں پاکستان عوامی تحریک کراچی سندھ کے زیراہتمام بھی مزدوروں سے اظہار یکجہتی مظاہرہ دن 2 بجے کراچی پریس کلب کے سامنے ہوا۔ مظاہرے سے پاکستان عوامی تحریک لیبر ونگ کراچی کے صدر مشتاق صدیقی، صفدر قریشی، راؤ کامران محمود سمیت دیگر قائدین نے خطاب کیا۔ مظاہرے میں پاکستان عوامی تحریک لیبر ونگ کے کارکنان اور مزدور بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔
پاکستان عوامی تحریک کراچی لیبر ونگ کے صدر مشتاق صدیقی نے مزدوروں سے اظہار یکجہتی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک سے سرمایہ دارانہ نظام، وڈیروں کا استحصالی تسلط اور انکی ظالمانہ اجارہ داریاں ختم کی جائیں تاکہ مزدور اور محنت کش طبقہ عزت نفس، معاشی عدل اور سماجی انصاف کی بنیاد پر اپنی زندگی بسر کر سکے۔ مزدوروں کو ملوں، کارخانوں، فیکٹریوں میں حصہ دار بنایا جائے۔ ہر کارخانے اور صنعتی ادارے میں وہاں کے کارکنوں، مزدوروں اور محنت کشوں کیلئے ایک مخصوص حد تک حصص کی ملکیت لازمی قرار دی جائے گی۔ محنت کشوں اور مزدوروں کی کم از کم تنخواہ ایک تولہ سونا کے برابر مقرر کی جائے۔ تمام کارخانوں اور نجی شعبوں کے مزدوروں کو بنیادی ضروریات کی فراہمی ریاست کی ذمہ داری ہے مگر ریاست اپنی ذمہ داری پوری نہیں کر رہی۔ کم آمدنی والے مزدوروں اور محنت کشوں پر ہر قسم کا ٹیکس کا خاتمہ کیا جائے۔
اظہار یکجہتی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے صفدر قریشی نے کہا مزدور طبقہ معاشرے کی ترقی میں اہم کردار ہے جسے فراموش کیا جاتا ہے، انہوں نے کہا عورتوں اور بچوں کی زبردستی کی مزدوری اور کم معاوضہ پر کام کروانے والے کا استحصالی نظام جڑ سے اکھاڑ دیا جائے، ایسے ہر اقدام کا مکمل سدباب کیا جائے جو جبری مشقت کی وجہ بنتا ہے، افرادی قوت کی تربیت کیلئے اقدامات کئے جائیں تاکہ ہر شخص کو کم از کم نجی سطح پر اس قابل بنایا جا سکے کہ وہ اقتصادی سرگرمیوں کے فروغ کے قابل ہو سکے۔
قیصر اقبال قادری نے کہا مسائل پر قابو پانے کیلئے اپنے وسائل کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا مزدوروں کیلئے رعایتی قیمتوں پر اشیائے خوردونوش و دیگر اشیائے صرف فراہم کرنے کیلئے خصوصی اسٹورز کا قیام عمل میں لایا جائے جہاں سے انہیں خصوصی مزدور کارڈ کے ذریعے ضرورت زندگی کی اشیاء 50% رعایت پر ملیں، اور ان کیلئے سستی یا مفت رہائش کا انتظام کیا جائے تاکہ عزت کے ساتھ انکا گزر بسر ہوسکے۔
صدر اکرم مجاہد نے کہا مزدور طبقہ کے معیار زندگی کو بہتر بنایا جائے اور انکی غربت کے خاتمے کیلئے مزید عملی اقدامات کئے جائیں، مزدوروں کے بچوں کیلئے تعلیم کا انتظام کیا جائے تاکہ تعلیم حاصل کر کے وہ ملک و ملت کی تقدیر بدلنے میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔ بنیادی صحت کیلئے اقدامات اور سستا علاج، دوائی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے تاکہ مزدوروں کی صحت کے مسائل حل ہو سکیں۔
سید ظفر اقبال نے کہا محنت کشوں کو ہمیشہ حقوق کی جدوجہد میں ظلم و جبر کا نشانہ بنایا جاتا ہے، انہوں نے کہا مزدوروں کے بہترین مستقبل اور اچھا ہنر مند بنانے کیلئے جہاں ان کیلئے سینٹر قائم کئے جائیں گے وہاں بین الاقوامی ملازمتوں کی اطلاعات کیلئے ایک ایسا مرکز قائم کیا جائے جہاں ہنر مند افراد کو آسانی سے اپنے ہنر کے مطابق دیگر ممالک میں جاب کا حصول آسان ہو۔ بیرون ملک جانے کیلئے حکومتی سطح پر ان کیلئے سہولیات کے اقدامات کئے جائیں۔
اطہر جاوید نے کہا مزدوروں کے پڑھے لکھے بچوں کیلئے بلا سود قرض حسنہ کا اجراء کیا جائے تاکہ ہنر مندوں، مزدوروں کے بچے نہ صرف اپنے پاؤں پر کھڑے ہو سکیں بلکہ انکی محنت سے ملک کی برآمدات میں اضافہ ہو۔ مزدوروں کی پنشن کو یقینی بنایا جائے تاکہ بڑھاپے میں بھی وہ عزت سے زندگی گزار سکیں۔
عدنان رؤوف نے کہا شہدائے شکاگو کے خون سے عظیم جدوجہد نے جنم لیا انکی قربانیاں نا قابل فراموش ہیں ترقی یافتہ دور میں بھی مزدوروں کو نئے چیلنجز کا سامنا ہے، مزدور اور کسان ظلم کے شکنجے میں ہیں، پاکستان میں مزدور دشمن نظام کا کوئی اقدام قبول نہیں کریں گے، مزدوروں کے حقوق کیلئے جدوجہد جاری رہے گی۔
رپورٹ: الیاس مغل (سیکرٹری انفارمیشن پاکستان عوامی تحریک کراچی، سندھ)
تبصرہ