انٹراپارٹی الیکشن کروا کر جملہ ریکارڈ الیکشن کمیشن کو بھجوایا گیا : ترجمان عوامی تحریک
قانونی تقاضے پورے کرنے کے باوجود انتخابی نشان الاٹ کرنے سے انکار امتیازی سلوک ہے
چیف الیکشن کمشنر اس کا نوٹس لیں، انتخابی نشان موٹر سائیکل الاٹ کیا جائے
لاہور (5 اپریل 2017) پاکستان عوامی تحریک کے ترجمان نے کہا ہے کہ عوامی تحریک نے
30 اکتوبر 2016ء کو انٹراپارٹی الیکشن کروا کر اس کی پوری تفصیل بمعہ متعلقہ دستاویزات
الیکشن کمیشن کو ارسال کیں اور بعدازاں ان کے تمام سوالات کے جواب بھی دئیے، اس کے
باوجود ہمیں ہمارا انتخابی نشان موٹر سائیکل الاٹ کرنے سے انکار کر دیا گیا
اور میڈیا پر اس کی تشہیر کر کے پارٹی کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی۔ ترجمان نے کہا
کہ انٹراپارٹی الیکشن 30 اکتوبر 2016ء کو منعقد ہوئے جس کی بروقت تفصیل جمع کروا دی
گئی اور سارے عمل کی میڈیا پر تشہیر بھی کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات ناقابل فہم
ہے کہ قانونی تقاضے پورے کرنے کے باوجود عوامی تحریک کو انتخابی نشان موٹر سائیکل الاٹ
کرنے سے انکار کیوں کیا گیا؟۔ ترجمان نے کہا کہ ایسے رویے سے یہ تاثر ابھرتا ہے جیسے
الیکشن کمیشن آزاد اور خودمختار نہیں ہے، ہم مسلسل الیکشن کمیشن کے رابطے میں رہے اور
ان کے ہر سوال کا جواب بھی دیا اس کے باوجود نشان الاٹ نہیں کیا جارہا اور نہ ہی اس
کی کوئی وجہ بتائی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر اس بات کا نوٹس لیں
کہ تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے باوجود ہمیں انتخابی نشان الاٹ کیوں نہیں کیا جارہا؟


تبصرہ