لوڈ شیڈنگ پر سیکرٹری نہیں وزیراعظم فارغ ہونا چاہیے۔ خرم نواز گنڈاپور
لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کے دعوے موسم گرما کے باقاعدہ آغاز سے قبل ہی ٹھس ہو گئے
480 ارب کا گردشی قرضہ اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت کی کوئی انرجی پالیسی نہیں

لاہور (یکم اپریل 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے لوڈ شیڈنگ پر اپنے شدید ردعمل میں کہا کہ لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کے دعوے موسم گرما کے باقاعدہ آغاز سے پہلے ہی ٹھس ہو گئے۔ لوڈ شیڈنگ پر سیکرٹری نہیں بلکہ وزیراعظم کو فارغ ہونا چاہیے۔ 3 سال سے قوم کو لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کا لالی پاپ دیا جا رہا تھا مگر لوڈ شیڈنگ جوں کی توں ہے۔ وہ مرکزی سیکرٹریٹ میں تنظیمی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ دیہات میں اس وقت لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 8 گھنٹے سے زیادہ ہو چکا ہے جبکہ شہروں میں بھی بجلی غائب ہے۔ ابھی تو موسم گرما شروع نہیں ہوا کہ حکومتی دعوے بے نقاب ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 6 ماہ میں لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کرنے کے دعویدار 3 سال بعد بھی ایسا نہ کر سکے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت ایک بار پھر 480 ارب روپے کے گردشی قرضے کے نیچے آ گئی ے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ نواز حکومت کی کوئی انرجی پالیسی نہیں ہے۔ وزیر پانی و بجلی اور وزیر مملکت کو استعفیٰ دے دینا چاہیے۔


تبصرہ