جلسوں میں قینچی کی طرح چلنے والی حکومتی زبانیں عدالت میں گُنگ کیوں ہیں؟ عوامی تحریک
سعد رفیق نے مشرف دور میں اربوں کی پراپرٹی بنائی، اسکی اپنی
پارٹی رکنیت معطل کر چکی ہے
وفاقی وزیر بند کمروں میں کئے جانیوالے منت ترلے کی حیا کرے، بشارت جسپال، فیاض
وڑائچ
ماڈل ٹاؤن، پانامہ اور نیوزلیکس شریف برادران کیلئے ڈراؤنے خواب ہیں، ججز کو ڈرایا
جا رہا ہے
لاہور (6 فروری 2017) پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل کور کمیٹی کے ممبران بشارت جسپال، فیاض وڑائچ اور ڈاکٹر ایس ایم ضمیرنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ جلسوں میں قینچی کی طرح چلنے والی حکومتی زبانیں عدالت میں گُنگ کیوں ہیں۔ منی ٹریل اور بے گناہوں کو قتل کرنے کے سوالات پر مسخرے وزراء کے طوطے اڑ جاتے ہیں۔ خواجہ سعد رفیق مشرف کے دور میں ککھ سے ارب پتی بنا، ایجنسیوں کیلئے مخبری کرنے کے الزام میں انکی پارٹی نے انکی بنیادی رکنیت معطل کی۔ خواجہ سعد کا ن لیگ میں رہ جانا محض اتفاق ہے۔ وفاقی وزیر ریلوے اپنی زبان کو کنٹرول میں رکھیں اور بند کمروں میں کئے جانیوالے منت ترلے کی حیا کریں۔
سنٹرل کور کمیٹی کے ممبران نے کہاکہ 2014 کا دھرنا کرپٹ، نااہل اور قاتل حکمرانوں کے خلاف تھا۔ یہ بزدل ایوان وزیر اعظم چھوڑ کر بھاگ گئے تھے، کچھ اپنوں اور کچھ غیروں کی مہربانی سے اپنے لُٹیرے اقتدار کو بچانے میں کامیاب ہوئے۔ انہوں نے کہاکہ پانامہ لیکس اور ماڈل ٹاؤن کا کیس آخری لمحات پر ہے اسی لئے قاتلوں اور لُٹیروں کی نیندیں اڑی ہوئی ہیں اور وزراء ججز کو ڈرانے کیلئے جلسہ جلسہ کھیل رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ لوڈ شیڈنگ، دہشتگردی کے خاتمہ اور حکومتی کارکردگی کے متعلق سوال و جواب انتخابی مہم کے دوران ہوگا فی الوقت پانامہ لیکس منی لانڈرنگ، لندن فلیٹس، جعلی قطری خط، پارلیمنٹ میں جھوٹی تقریروں کا معامہ چل رہا ہے۔ قینچی کی طرح زبانیں چلانے والے منی ٹریل کے سوالات کا جواب دیں۔
ممبران کور کمیٹی نے کہاکہ حکومتی کارکردگی یہ ہے کہ نندی پور، سکول کالج، ائیرپورٹس ٹھیکے پر دئیے جا رہے ہیں جو انتہائی شرمناک اور نا اہلی کی انتہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ وقت آنے پر خواجہ سعد رفیق جیسے لوگ سلطانی گواہ بنیں گے اور لٹیرے اپنے انجام کو پہنچیں گے۔ انہوں نے کہاکہ فیصلے آنے میں کتنا وقت باقی ہے کچھ کہہ نہیں سکتے تا ہم پاکستان کا بچہ بچہ شریف خاندان کو قاتل اور خزانے کا چور سمجھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انشا اللہ تعالیٰ ان لٹیروں کی گردنیں سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں اڑیں گی۔


تبصرہ