شریف برادران کا خاتمہ پانامہ نہیں سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس سے ہوگا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری
سانحہ ماڈل ٹاؤن کے منصوبہ ساز اورذمہ دار شریف برادران ہیں، وکلاء سے گفتگو
جوڈیشل کمیشن سے پہلے حکومتی جے آئی ٹی نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے انگلی حکمرانوں کی طرف کی

لاہور (30 جنوری 2017) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں پیش ہونیوالے عوامی تحریک کے وکلاء کے پینل سے ویڈیو لنک پر کیس سے متعلق مکمل بریفنگ لی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شریف برادران کا خاتمہ پانامہ لیکس نہیں سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس سے ہوگا،جسٹس باقر نجفی جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ سے قبل حکومت کی بنائی جے آئی ٹی نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے انگلی شریف برادران کی طرف کی۔ انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت کی طرف سے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی درج ہونیوالی پہلی FIR نمبر510 کو پنجاب حکومت کی اپنی بنائی پہلی جے آئی ٹی نے مسترد کر دیا تھا جو ریکارڈ پر ہے۔
مذکورہ حکومتی جے آئی ٹی نے تجویز کیا تھا کہ پولیس کی طرف سے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی درج کی جانیوالی ایف آئی آر ناقص ہے، جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ جے آئی ٹی کے سامنے سانحہ میں استعمال ہونے والا اسلحہ اور دیگر اہم شواہد پیش نہیں کئے گئے، حکومت نے مذکورہ ایف آئی آر پر چالان پیش کرتے وقت اختلافی نوٹ رپورٹ کی کاپی سے نکال لیا۔ چالان سے نکالا گیا اختلافی نوٹ ہمارے وکلاء نے عدالت میں پیش کیا ہے۔ قاتل حکمرانوں نے قدم قدم پر سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حقائق کو مسخ کرنے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی بدنتی سانحہ ماڈل ٹاؤن برپا کئے جانے کے بعد ہی سے سامنے آنا شروع ہو گئی تھی۔ سب سے پہلے شہداء کے ورثاء کی ایف آئی آر درج کرنے سے انکار کیا گیا پھر پوسٹ مارٹم رپورٹ میں رد و بدل کی کوشش کی گئی، پھر پولیس والوں کے جعلی میڈیکل سرٹیفکیٹس حاصل کرنے کی کوشش کی گئی، پھر غلط تفتیش کے ذریعے سانحہ کے مرکزی ملزمان کو بچانے کی کوشش کی گئی۔ ہم قاتل حکمرانوں کی ہر جگہ نا انصافی اور بربریت کا سامنا کر رہے ہیں لیکن ہر جگہ پرقاتلوں کو بے نقاب کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ انسداد دہشتگردی کی عدالت میں قاتلوں کے متعلق اتنے ثبوت دے دئیے ہیں کہ ایک نہیں انہیں کئی بار پھانسی کی سزا دی جا سکتی ہے۔


تبصرہ