باپ بیٹوں کے درمیان کروڑوں کے لین دین بارے عدلیہ کو کچھ بتایا جائے: خرم نواز گنڈا پور
وزیر اعظم نے بیٹے سے 54کروڑ، وزیر خزانہ نے 40 کروڑ کے
تحائف لئے: سیکرٹری جنرلPAT
بد عنوانوں اورلٹیروں کو سزائیں نہ ملیں تو خدانخواستہ پاکستان کا حال شام اور یمن
سے مختلف نہ ہو گا
والدین مزدور ہوں تو بیٹے حرام خوری کے بغیر کھرب پتی نہیں بن سکتے :وکلاء سے گفتگو

لاہور (19 جنوری 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نے بیٹے سے 54 کروڑ نقد تحفے میں لئے اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بیٹے کو 40 کروڑ روپے نقد تحفے میں دئیے جو سعادت مند بیٹے نے واپس بھی لوٹا دئیے۔ باپ بیٹوں کے درمیان کروڑوں کے تحائف کے تبادلہ پر عوام اور عدلیہ کو بھی کچھ بتایا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے عوامی تحریک کے وکلاء ونگ کے رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر اشتیاق چوہدری ایڈووکیٹ، نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ، ناصر سلہریا ایڈووکیٹ اور یاسر ایڈووکیٹ بھی موجود تھے۔ خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ ایک سال قبل انتہائی نیک سیرت اور نیک صورت وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اپنے بیٹے کو 40کروڑ روپے قرض حسنہ دینے کا پوری قوم کے روبرو اعتراف کیا اور پھر یہ اعتراف بھی کیا کہ سعادت مند بیٹے نے وہ 40کروڑ روپے واپس لوٹا دئیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جن ملکوں میں ادارے اپنی موت آپ مر چکے ہوں اور ٹیکس چور صنعت کار اور کمیشن خور مافیا حکومت سنبھال لے وہاں پر باپ بیٹوں کے درمیان کروڑوں روپے کے تحائف کا تبادلہ معمول کی وارداتیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں معذرت کے ساتھ کہوں گا کہ باپ اگر محنت مزدوری کرنے والے ہوں تو بیٹے دیکھتے ہی دیکھتے حرام خوری کے بغیر ارب اور کھرب پتی نہیں بن سکتے۔ لوہا اور سیاست کسی کسی کو راس آتی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی ملک میں وزارت عظمیٰ کا منصب ایک اعزاز اور باوقار عہدہ ہوتا ہے مگر جب یہ عہدہ کسی بد عنوان کو مل جائے تو یہ بے توقیر ہو جاتا ہے جیسے آجکل پاکستان میں ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بڑی مچھلیاں گرفت میں آ چکی ہے اگر اب بھی انکو عبرتناک انجام سے دوچار نہ کیا گیا تو پھر پاکستان کا حال شام، یمن، عراق، افغانستان، فلسطین سے مختلف نہیں ہو گا۔


تبصرہ