پانامہ کیس پر عدلیہ کے باہر لگنے والی عدالتوں نے قوم کو ذہنی انتشار میں مبتلا کر دیا : خرم نواز گنڈاپور
وزیر اعظم نے متفقہ ٹی اوآرز بنانے کی کمیٹی کو بلڈوز کرکے
اعتراف جرم کر لیا، سیکرٹری جنرل عوامی تحریک
صحت پالیسی ناکام، صحت کارڈ کا اجرا ڈرامہ بازی کا تسلسل ہے، عوامی تحریک لاہور کے
عہدیداران سے گفتگو

لاہور (12 جنوری 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ پانامہ کیس کے حوالے سے عدلیہ کے باہر لگنے والی عدالتوں کے فیصلوں نے قوم کو ذہنی انتشار میں مبتلا کر دیا ہے۔ عوام زیادہ امیدیں وابستہ نہ کریں، کرپشن مافیا بہت مضبوط اور مربوط ہے۔ وزیر اعظم نے متفقہ ٹی اوآرز بنانے کی کمیٹی کو بلڈوز کرکے اعتراف جرم کر لیا تھا، مزید کونسے ثبوت درکار ہیں؟ پوری قوم کی توجہ پانامہ لیکس کی طرف مرکوز کروا کر حکمرانوں نے دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ اور قومی ایکشن پلان کو سرد خانے کی نظر کر دیا۔ وہ مرکزی سیکرٹریٹ میں عوامی تحریک لاہور کے عہدیداران کے اجلاس سے گفتگو کر رہے تھے۔ اس موقع پر عارف چودھری، چوہدری افضل گجر، حافظ غلام فرید، اشتیاق حنیف، انجنیئر ثناء اللہ، الطاف رندھاوا، مشتاق نوناری ایڈووکیٹ بھی موجود تھے۔
خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ جب تک یہ حکمران رہیں گے عسکری، معاشی اور ہر طرح کی دہشت گردی رہے گی، انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم ڈھٹائی سے لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کی بات کرتے ہیں جبکہ آج بھی 70فیصد دیہات میں 14گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے اور لاہور، گوجرانوالا، راولپنڈی سمیت 70 فیصد پنجاب گیس کی بندش کا شکار ہے، سکولوں میں جانے والے بچے اور دفاتر میں جانے والے بڑے بغیر ناشتہ کئے گھروں سے نکلتے ہیں۔ پانامہ کے ڈاکوؤں نے 19 کروڑ عوام کو یرغمال بنا لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحت کارڈ کا اجراء حکمرانوں کی ڈرامہ بازی کا تسلسل ہے۔ آبادی کا بڑا حصہ صاف پانی سے محروم ہے بیماریاں کیسے ختم ہو نگی؟ غریب مریض ہسپتالوں میں مر رہے ہیں جبکہ کارڈیالوجی ہسپتالوں میں علاج کیلئے غریب مریضوں کو 2 سال کی تاریخ ملتی ہے۔ جب سے حکمران اقتدار میں آئے ہیں لاہور میں کوئی نیا ہسپتال تعمیر نہ ہو سکا، میٹرو اور اورنج ٹرین جیسے منصوبوں میں کرپشن سے مال بنانے والوں کو غریب مریضوں سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ وزیر اعظم کی صحت پالیسی مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔


تبصرہ