قائد اعظم کے یوم پیدائش پر پاکستان عوامی تحریک کا سیمینار
بانئ پاکستان قائدِ اعظم محمد علی جناح رح کے یومِ پیدائش کے موقع پر 24 دسمبر 2016 کو پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ پر ’’جناح کا پاکستان کہاں ہے؟‘‘ کے عنوان سے سیمینار منعقد ہوا۔ سیمینار سے مرکزی سیکرٹری جنرل پاکستان عوامی تحریک خرم نواز گنڈاپور، تحریک انصاف کے سینئر رہنما اعجاز چودھری، سینئر کالم نویس قیوم نظامی، جی ایم ملک اور ساجد بھٹی نے خطاب کیا۔ سمینار میں تحریک منہاج القرآن کے نائب صدر بریگیڈیئر (ر) محمد اقبال، عوامی یوتھ ونگ کے مرکزی صدر مظہر محمود علوی، منہاج القرآن ویمن لیگ کی صدر فرح ناز اور علامہ عثمان سیالوی سمیت پاکستان عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن کے مرکزی قائدین، مرکزی سیکرٹریٹ کے سٹاف اور کارکنان نے شرکت کی۔
یومِ قائد پر پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی طرف سے جاری کردہ بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ قائداعظم کا پاکستان کرپشن مافیا کے نرغے میں ہے۔ نام نہاد جمہوریت صرف امراء کے مفادات کا تحفظ کررہی ہے۔ جب تک عام آدمی کو انصاف، تعلیم، صحت کی سہولتیں نہیں ملتیں تب تک قیام پاکستان کا ایجنڈا نامکمل رہے گا۔ آئین و قانون کی سربلندی اور بنیادی حقوق کے حصول کیلئے پاکستان کے تاجروں، کسانوں، مزدوروں، کلرکوں، اساتذہ، خواتین کو مل کر سڑکوں پر آنا ہو گا۔
سمینار سے خطاب کرتے ہوئے خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ پاکستان کو قائداعظم کا پاکستان بنانے کیلئے عوامی تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری کی قیادت میں جدوجہد کررہی ہے۔ حکومت میں بیٹھا مافیا ریاستی طاقت کے بل بوتے پر غریب کی آواز کو دبا رہا ہے مگر جس طرح غاصب انگریز اور ہندو پاکستان کے حصول کی خواہش کو عام آدمی کے دل سے نہ نکال سکے اسی طرح قائداعظم کے پاکستان کو حقیقی معنوں میں قائد کا پاکستان بننے سے کرپشن مافیا نہیں روک سکے گا۔
تحریک انصاف کے رہنما اعجاز چودھری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف جمہوری جدوجہد کے نتیجے میں پاکستان کو کرپٹ سیاستدانوں سے پاک کرنا چاہتی ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کی ظالم نظام کے خاتمے کیلئے جدوجہد قابل قدر ہے لیڈر خودی کے ہتھیار سے لیس ہونا چاہیے۔ حکمران قوم کے وسائل کو شیرمادر سمجھتے ہیں۔ قومی دولت سے ذاتی حفاظت کرتے ہیں۔ پارلیمنٹ میں غربت کے خاتمے اور ہسپتالوں کی حالت زار پر کبھی بحث نہیں ہوئی۔
سینئر صحافی قیوم نظامی نے قائدِ اعظم کی شخصیت پر روشی ڈالتے ہوئے کہا کہ بانی پاکستان ایک صاحب کردار اور سچے انسان تھے۔ کسی بھی انسان کی زندگی میں اس کی قیمتی متاع اس کا کردار اور کریڈیبلٹی ہوتی ہے لیڈر کی شناخت اس کی سچائی اور ملک اور قوم سے غیر مشروط محبت اور کمٹمنٹ ہوتی ہے۔ افسوس بانی پاکستان کی رحلت کے بعد قوم کو سچے لیڈر نصیب نہیں ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظم کی فکر کے حقیقی نمائندے پاکستان کے غریب ہیں۔ غریب عوام آج بھی قائداعظم کے پاکستان کو ڈھونڈ رہے ہیں۔ ایسا پاکستان جس میں کسی کے عزت نفس کو اس کی سماجی حیثیت کی بناء پر پامال نہ کیا جاتا ہو۔ ہر بچے کو ایک جیسی تعلیم اور نوجوان کو اس کی اہلیت کے مطابق روزگار ملے اور کوئی حکمران ریاستی اختیارات کے باعث احتساب سے بالا نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا مستقبل روشن اور اسے لوٹنے والوں کا مستقبل تاریک ہے۔
تحریک منہاج القرآن کے سینئر رہنما جی ایم ملک نے کہا کہ حکمرانوں نے قائداعظم کے پاکستان میں جمہوریت کے نام پر آمریت مسلط کررکھی ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کے ورثاء انصاف کے منتظر ہیں۔ پاکستان صرف اسی لیے حاصل کیا گیا تھا کہ یہاں ہر مظلوم کو تحفظ اور ظالم کو سزاملے گی۔
ساجد محمود بھٹی نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا 10 نکاتی ایجنڈا قائداعظم کے سیاسی ویژن کے عین مطابق ہے۔ عوامی تحریک کے کارکن نہ تھکے ہیں نہ ڈرے ہیں۔ ہمارا قائد جب ہمیں اشارہ کرے گا ظالم نظام کے خاتمے کیلئے سڑکوں پر ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران صرف ڈاکٹر طاہرالقادری کی یوتھ سے خوفزدہ ہیں۔
تبصرہ