عوامی تحریک کراچی کے زیراہتمام صحافیوں کی ظہرانہ تقریب
پاکستان عوامی تحریک میڈیا سیل کراچی کے زیر اہتمام 6 دسمبر 2016ء کو صحافیوں اور میڈیا پرسنز کے اعزاز میں ’’ظہرانہ تقریب‘‘ طارق روڈ پر ہوئی، جس میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے خصوصی شرکت کی۔ منہاج القرآن کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری، سیکرٹری جنرل عوامی تحریک خرم نواز گنڈاپور، ڈائریکٹر مرکزی میڈیا سیل نور اللہ صدیقی بھی اسٹیج پر موجود تھے۔ ظہرانے میں اینکرز، ایڈیٹرز، پروڈیوسرز، نیوز ایڈیٹرز اور الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا کے نمائندوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
منہاج القرآن اور عوامی تحریک کراچی کے قائدین میں قاضی زاہد حسین، صفدر قریشی، لیاقت کاظمی، قیصر اقبال قادری، شہزاد میرٹھی، رائو کامران محمود، عدنان روف انقلابی، سید ظفر اقبال، اطہر جاوید صدیقی، مشتاق صدیقی، عبد الواحد قاسمانی، نعیم انصاری، رائو طیب، رانی ارشد، صدف رفیع اور چمن فاطمہ بھی پروگرام میں شریک ہوئے۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا طویل عرصے بعد کراچی آنا ہوا ہے اور کراچی کے امن کیلئے دعا گو ہوں۔ یہاں آنے کا مقصد کراچی کے حالات کا جائزہ لینا تھا۔
صحافیوں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ سندھ اسمبلی سے منظور ہونے والا اقلیتی بل کی کوئی حیثیت نہیں۔ ایسے موقع پر یہ بل آنا خود ایک سوالیہ نشان ہے۔ حکومت اس بل کو فوری طور پر اسے اسلامی نظریاتی کونسل کو بھیجے۔ پاکستانی قوم میں اب تک تبدیلی کا شعور نہیں، صرف ہمارے کارکنان نے ہی قربانیاں دیں اور اپنی جانیں تک قربان کر دیں اور قوم نے ساتھ نہیں دیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کوئی بھی انقلابی تحریک اس وقت تک کامیاب نہیں ہو سکتی جب تک پوری قوم باہر نہیں نکلتی۔ بحیثیت قوم ہم بے حسی کا شکار ہیں، ایسی کیفیت میں اللہ کا عذاب آتا ہے۔ پاکستان میں تبدیلی میں رکاوٹ خود قوم ہے جو باہر نہیں نکلتی۔
ان کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان کے حوالے سے فوج نے اپنا کام 10فیصد کر لیا ہے اور سول حکومت 90 فیصد اپنا ہدف پورا نہیں کر سکی۔ ملک میں جمہوریت نام کی کوئی چیز نہیں صرف عمارت کے باہر پارلیمنٹ لکھنے سے جمہوریت نہیں آتی۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ملک میں اسوقت گلوبٹوں کی حکومت ہے۔ گلوبٹ کرپشن میں ملوث ہیں، اقتدار اور کاروبار پر گلوبٹ حکومت قابض ہے۔ ملکی ادارے بھی ان ظالم، کرپٹ حکمرانوں کے آگے بے بس ہیں۔ اس ملک میں کرپشن ہی سب سے طاقت ور ادارہ ہے۔
انہوں نے کہا پارلیمنٹ میں بیٹھے لوگ لوٹ مار کے سوا کچھ نہیں کر سکے۔ اراکین پارلیمنٹ تو پینا ڈول گولی کے پیسے بھی وصول کرتے ہیں ایسے حالات میں ملک کیسے ترقی کر ے گا۔ دوسری جانب حال یہ ہے کہ پارلیمنٹ کرپشن کے سامنے بے بس اور شکست خوردہ ہو چکی ہے۔ ادارے ریاستی ہونے کا کردار چھوڑ کر حکمرانوں کی غلامی کر رہے ہیں۔ پولیس، ایف آئی اے، ایف بی آر، اسٹیٹ بنک اور دیگر تمام ادارے کرپشن کے مدد گار ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا پیمرا کوئی ادارہ نہیں بلکہ صحافیوں پر دہشت گردی کا ادارہ قائم کیا گیا ہے تاکہ آزاد صحافت کا گلہ دبایا جا سکے۔ اس موقع پر پاکستان عوامی تحریک کراچی کے سیکرٹری اطلاعات الیا س مغل نے آنے والے معزز صحافیوں کو استقبالیہ دی۔
تبصرہ