سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس میں مزید شہادتیں قلمبند نہیں ہوں گی
عوامی تحریک کی طرف سے انسدا د دہشتگردی عدالت کا فیصلہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان
لاہور (16 نومبر 2016) انسداد دہشتگری کی عدالت نے سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس میں شہادتیں قلمبند کرنے کا عمل ’’کلوز‘‘ کر دیا ہے۔ عدالت کے مذکورہ فیصلہ کو عوامی تحریک کے وکلاء نے لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے، عوامی تحریک کے وکلاء رائے بشیر احمد ایڈووکیٹ، نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ اور شکیل ممکا ایڈووکیٹ نے کہا کہ مزید شہادتیں قلمبند کروائی جا سکتی ہیں تاہم انسداد دہشتگردی کی عدالت کا فیصلہ یکطرفہ ہے۔
وکلاء نے کہا کہ ہم سانحہ جوڈیشل کمیشن رپورٹ استغاثہ ریکارڈ کا حصہ بنانے کیلئے لاہور ہائیکورٹ اپیل میں ہیں، فیصلے کے بعد استغاثہ کیس کی کارروائی کو آگے بڑھایا جائے تاہم گزشتہ روز انسداد دہشتگردی کی عدالت نے مزید شہادتیں قلمبند نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ بدھ کو سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس کے حوالے سے عوامی تحریک کے وکلاء انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش ہوئے اور لاہور ہائیکورٹ میں دائر کی جانیوالی اپیل کے بارے میں آگاہ کیا۔ کیس پر مزید کارروائی 20نومبر کو ہو گی، اس موقع پر مستغیث جواد حامد بھی عدالت میں موجود تھے۔


تبصرہ