ڈیرہ غازی خان: داجل میں پولیس گردی کے خلاف عوامی تحریک کا احتجاج
داجل میں پولیس گردی اور ظلم و جبر کے خلاف پاکستان عوامی تحریک نے ڈیرہ غازیخان میں احتجاج کیا جس کے اختتام پر جلسہء عام کا انعقاد کیا گیا۔ احتجاجی جلسے میں پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی راہنماء سردار شاکر مزاری سمیت پاکستان عوامی تحریک کے مقامی عہدیداران اور کارکنان شریک تھے۔
جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے سردار شاکر مزاری نے کہا کہ ڈکیتیوں کے خلاف احتجاج کرنے پر پولیس نے داجل کے ہزاروں شہریوں کا جینا حرام کر دیا ہے۔ کیا حکمران ایک اور سانحہ ماڈل ٹاؤن چاہتے ہیں؟ ڈاکو دن دہاڑے ناصرف شہریوں کو لوٹتے ہیں بلکہ مزاحمت پر قتل بھی کر دیتے ہیں۔ پورے جنوبی پنجاب میں ڈاکو راج قائم ہو چکا ہے۔ شام کے بعد سڑکیں سنسان ہو جاتی ہیں۔ پولیس ڈاکوؤں کو پکڑنے کی بجائے احتجاج کرنے والے شہریوں کو پکڑ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کی بھاری نفری نے کئی روز سے داجل کے شہریوں کا جینا حرام کررکھا ہے۔ داجل کے عوام کے ساتھ پولیس وہ سلوک کررہی ہے جو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج عوام کے ساتھ کررہی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کے سابق حلقہ کے عوام نے ڈاکوؤں کے خلاف احتجاج کر کے کون سا جرم کیا ہے کہ سینکڑوں شہریوں کے خلاف سنگین دفعات کے تحت مقدمات درج کر لیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے عوام کے ساتھ ظلم و بربریت کا سلسلہ بند کیا جائے۔ پولیس داجل شہر کا محاصرہ ختم کرے اور سینکڑوں شہریوں کے خلاف جھوٹے مقدمات واپس لیے جائیں۔ جلسے میں 1500 افراد کیخلاف ظالمانہ مقدمات واپس لینے کی قرار داد منظور کی گئی۔
تبصرہ