فیصل آباد:PAT اور MSM کی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف احتجاجی ریلی
ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ شریف برادران کو آزادی کشمیر اور پاکستان کی سلامتی و بقا کے امور سے کوئی دلچسپی نہیں۔ نواز حکومت کے مزید قیام کا کوئی اخلاقی جواز نہیں۔ ہم جنہیں پاکستان کا وکیل نہیں مانتے وہ کشمیر کے وکیل کیسے ہو سکتے ہیں؟ کشمیری عوام پرامن انداز میں عالمی سطح پر اپنا تسلیم شدہ حق مانگ رہے ہیں۔ بھارت سے بہتر کون جانتا ہے کہ مسئلہ کشمیر بندوق کے زور پر حل نہیں ہوسکتا۔ اگر یہ مسئلہ بندوق کے زور پر حل ہونا ہوتا تو اب تک ہو چکا ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کاز کے نام پر قومی خزانے سے جو بھاری رقوم نکلوائی گئیں، انکا حساب دیا جائے۔ حکمرانوں کو پاکستان کے مستقبل اور کشمیر کی آزادی سے کوئی سروکار نہیں۔ نواز شریف اور بھارتی حکمرانوں کے درمیان قومی نہیں ذاتی اور کاروباری دوستیاں ہیں، یہ ایک دوسرے کی شادیوں پر آتے جاتے ہیں، مودی سے ذاتی اور خاندانی تعلقات رکھنے والے میاں نواز شریف اپنے بھارتی ہم منصب کو فون کر کے کشمیر میں جاری بربریت کا سبب معلوم کیوں نہیں کرتے؟ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے کشمیریوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے بیانات سیاسی ڈرامے کے سوا کچھ نہیں۔ حکمران بتائیں انہوں نے تین سال میں کشمیر کاز کیلئے کیا کِیا؟ انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی کشمیر کاز کی بہتر خدمت کر رہے ہیں۔ ریلی میں غلام محمدقادری، رانا غضنفر علی، نثار احمد شہزاد، زین العابدین، محمد قاسم نے بھی شریک تھے۔
رپورٹ: غلام محمد قادری، سیکرٹری اطلاعات تحریک منہاج القرآن ضلع فیصل آباد
تبصرہ