سپریم کورٹ کے خط کا مذاق اڑیا گیا، اصل ٹی او آر لندن میں بن رہے ہیں: ڈاکٹر طاہرالقادری کا ARY نیوز کو انٹرویو
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ARY نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں وسیم بادامی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ پانامہ لیکس کا جنازہ نکالنے کیلئے پارلیمانی کمیٹی قائم کی گئی، اپوزیشن نے اپنے پہلے دن والے مؤقف سے پیچھے ہٹ کر حکومت کو سہولت دی، پانامہ لیکس کے کیس کو لمبا کرنا حکومتی ایجنڈا تھا، پارلیمانی کمیٹی ایجنڈے کی تکمیل کیلئے سہولت کار بنی ہوئی ہے، اصل ٹی او آرز لندن میں بن رہے ہیں، سپریم کورٹ نے جوابی خط میں پارلیمانی کمیشن بنانے کا نہیں کہا تھا، پانامہ لیکس کے معاملے پر حکومت پھندے میں تھی، اپوزیشن نے مدد کی۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن کے کیس کو اتنا خراب کیا جا رہا ہے تا کہ لوگ تنگ آ کر کہیں کہیں لعنت بھیجو اس تحریک کا کوئی فائدہ نہیں ہونا۔
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ 17جون کا احتجاج شہدائے ماڈل ٹاؤن کو انصاف دلوانے کیلئے ہے، جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ میں قاتلوں کے نام اور پتے درج ہیں جسے شائع نہیں کیا جا رہا۔ 17 جون کے یوم شہداء میں تمام سیاسی جماعتوں کو شرکت کی دعوت دے رہے ہیں، تاہم جب تک موجودہ حکمران بیٹھے ہیں کسی کرپٹ کو سزا ملے گی اور نہ مظلوم کو انصاف ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہر بڑے چھوٹے ٹھیکے کے پیچھے حکمران خاندان اور ان کے فرنٹ مین ہیں، انہوں نے کہاکہ پنجاب میں پانی، پاور، گوشت اور ویسٹ مینجمنٹ کی کمپنیاں بنا کر قومی دولت لوٹی جا رہی ہے، آڈیٹر جنرل پاکستان کی 2014-15کی رپورٹ کے مطابق پنجاب حکومت نے ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کو ساڑھے گیارہ ارب اور میٹ کمپنی کو بغیر کسی لون ایگرمنٹ کے قرضہ دیا۔ اورنج ٹرین ہو، میٹرو بس یا کوئی اور منصوبہ اس کے پیچھے یہی چہرے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خواتین پر کسی قسم کا تشدد جائز نہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عمر بھر کسی عورت پر ہاتھ نہیں اٹھایا، ناچاقی کی صورت خوابگاہوں کو الگ کرنے کا حکم ہے، تشدد کا نہیں۔ ہلکے تشدد کی بات کرنیوالوں کے سامنے ماڈل ٹاؤن میں خواتین کو گولیاں مار کر قتل کیا گیا ا س حوالے سے وہ کیا کہیں گے ؟
تبصرہ