عوامی تحریک کا انسداد دہشتگردی کی عدالت کے باہر انصاف کیلئے مظاہرہ
پاکستان عوامی تحریک نے انسداد دہشتگردی کی عدالت کے باہر شہدائے ماڈل ٹاؤن کے انصاف کیلئے احتجاجی مظاہرہ کیا، احتجاجی مظاہرہ میں سینئر عہدیداروں، کارکنوں اور خواتین کی ایک بڑی تعداد شریک ہوئی۔ احتجاجی مظاہرہ سے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل خواجہ عامر فرید کوریجہ، جنوبی پنجاب کے صدر فیاض وڑائچ، مرکزی سیکرٹری اطلاعات نور اللہ صدیقی، مستغیث جواد حامد، نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ، حافظ غلام فرید، عرفان یوسف، راجہ زاہد نے خطاب کیا۔
خواجہ عامر فرید کوریجہ نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کیلئے قانونی جنگ بھی لڑیں گے اور سڑکوں پر بھی نکلیں گے۔ 2 سال ہو گئے، 14 شہدا کو انصاف دینے کیلئے ایک انچ پیش رفت نہیں ہو سکی۔
فیاض وڑائچ نے احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن وقتی اشتعال نہیں با قاعدہ منصوبہ کے ساتھ ماڈل ٹاؤن میں خون کی ہولی کھیلی گئی۔ انہوں نے کہا کہ 11 مئی کو عدالت کو بتائیں گے کہ کس طرح اعلیٰ حکومتی عہدیداروں اور وزراء نے ہمارے رہنماؤں کو بلا کر دھمکیاں دیں اور کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کو ہر حال میں پاکستان آنے سے روکیں اور طاقت سے احتجاج کچلنے کی دھمکیاں بھی دی گئیں۔ فیاض وڑائچ نے کہاکہ حکمران بے گناہ شہریوں کے قاتل بھی اور خزانے کے چور بھی ہیں۔ اب عوامی تحریک ان قاتلوں اور لٹیروں کا احتساب کرے گی، انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک کے کارکن 17 جون کو یوم شہدا کے طور پر منائیں گے، سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس کی سماعت 11مئی کو ہو گی اور فیاض وڑائچ اپنا بیان قلمبند کروائیں گے۔ کارکنوں نے نعرے لگائے ظالموں جواب دو خون کا حساب دو، قرآن کا قانون ہے خون کا بدلہ خون ہے۔ رہنماؤں نے کہا کہ جب تک انسداد دہشتگردی کی عدالت میں کیس چل رہا ہے، عوامی تحریک کے کارکن مظاہرہ کرتے رہیں گے۔
تبصرہ