عوام اپنے حق کیلئے نہ اٹھے تو جعلی حکمران بچا کھچا ملک بھی نگل جائیں گے، ڈاکٹر حسن محی الدین کا مزدور کانفرنس سے خطاب
پاکستان عوامی تحریک کے زیراہتمام مزدوروں کے عالمی دن کے موقع پر مرکزی سیکرٹریٹ میں مزدور کانفرنس کا انعقاد ہوا جس کی صدارت ڈاکٹر حسن محی الدین نے کی، انہوں نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ آف شور کمپنیاں بنانے والے حکمران مزدور کی خوشیوں کے قاتل ہیں، عوام اپنے حق کیلئے اب بھی نہ اٹھے تو جعلی حکمران بچا کھچا ملک بھی نگل جائیں گے، شکاگو کے مزدوروں نے بھی ریاستی بربریت کے خلاف قربانیاں دیں عوامی تحریک کے کارکنوں نے بھی ریاستی اور حکومتی غنڈہ گردی کے خلاف شہادت کے جام نوش کئے، ڈاکٹر طاہرالقادری کا 10 نکاتی انقلابی ایجنڈا پاکستان کے کسانوں، مزدوروں، کم آمدنی والے شہریوں کی خوشحالی کا ایجنڈا ہے۔
کانفرنس سے خرم نواز گنڈا پور، مزدور محاذ کے سیکرٹری جنرل شوکت علی چوہدری، رفیق نجم، ساجد بھٹی، جواد حامد، تنویر خان، بابر علی چوہدری نے خطاب کیا جبکہ تقریب میں احمد نواز انجم، نور اللہ صدیقی، اشتیاق چوہدری، جواد حامد، مظہر علوی، راجہ زاہد، اشتیاق مغل نے شرکت کی۔ کانفرنس میں سینکڑوں کارکنان نے شرکت کی، سمینار میں ایک قرارداد کے ذریعے مطالبہ کیا گیا کہ حکمران اپنا اعلانیہ اور غیر اعلانیہ سرمایہ پاکستان لائیں اور فیکٹریاں لگائیں تا کہ زیادہ سے زیادہ روزگار کے مواقع پیدا ہوں۔ تمام چھوٹی بڑی صنعتوں اور مزدوروں کی رجسٹریشن کی جائے اور انہیں سوشل سیکیورٹی کارڈ جاری کئے جائیں، بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا جائے، ہوم بیسڈ ورکرز خواتین اور زرعی کارکنوں کو مزدور کا درجہ دے کر انہیں لیبر لاز کے مطابق سہولتیں اور مراعات دی جائیں، لیبر کورٹس کا دائرہ تحصیل کی سطح تک بڑھایا جائے، لیبر انسپکٹرز کے فیکٹریوں کے دورہ کی ممانعت کا کالا قانون ختم کیا جائے، مزدور کی کم سے کم تنخواہ 25 ہزار کی جائے اور اسکی ابتدا سرکاری سیکٹر سے کی جائے۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری کے کارکن آج بھی تازہ دم اور ظالم نظام کے خاتمے کیلئے اپنے قائد کے ایک اشارے کے منتظر ہیں، انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمران ملک اور خزانے کے دشمن ہیں انہیں بھگانے کا وقت آ گیا، مزدور محاذ کے رہنما شوکت علی چودھری نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے مزدوروں کی تنخواہ ایک ہزار بڑھاکر13ہزار سے 14 ہزار کر دی ہے، انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب بتائیں 13 یا 14ہزار میں کس طرح کوئی ایک گھرانہ زندہ رہ سکتا ہے، انہوں نے کہا کہ مزدوروں کے نام پر صرف سیاست کی گئی، انہوں نے کہا کہ ہم شکاگو کے جانثار مزدوروں کو بھول سکتے ہیں اور شہدائے ماڈل ٹاؤن کی قربانیوں کو نظر انداز کر سکتے ہیں، شہدائے ماڈل ٹاؤن کا بدلہ ہم سب پر فرض ہے۔ رفیق نجم نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری مزدوروں اور کسانوں کی آواز ہیں۔ 17 جون 2014 اور 14 اگست 2014 کے دن پوری قوم نے دیکھا، عوامی تحریک کے کارکن ظالم اور سفاک حکمرانوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالنے کی ہمت اور جرات رکھتے ہیں۔
تبصرہ