اسلام آباد: حکمرانوں کی منی لانڈرنگ اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کے خلاف پاکستان عوامی تحریک کے رہنماؤں کی پریس کانفرنس
پاکستان عوامی تحریک اسلام آباد کے راہنماؤں نے 29 اپریل 2016 کو اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ حکمران خاندان کی میگا کرپشن، منی لانڈرنگ اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کے خلاف پاکستان عوامی تحریک آج 30 اپریل 2016 کو اسلام آباد میں احتجاجی مظاہرہ کرے گی اور سہ پہر 3 بجے آبپارہ چوک میں علامتی دھرنا دیا جائے گا۔ پریس کانفرنس میں پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات عمر ریاض عباسی، پاکستان عوامی تحریک اسلام آباد کے صدر ابرار رضا ایڈووکیٹ، میڈیا کوآرڈینیٹر غلام علی خان، فاروق بٹ، مصطفی خان، انصار ملک، حسن ملک اور احسن قریشی موجود تھے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ریاض عباسی اور ابرار رضا ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ حکمران کرپشن اور لوٹ مار کسی صورت چھوڑنے کے لئے تیار نہیں ہیں، قوم ایسے نااہل اور کرپٹ حکمرانوں کو ہرگز برداشت نہیں کرے گی، کمیشن کے نام پر عوام کو لالی پاپ دیا جارہا ہے، پانامہ لیکس کے بعد نوازشریف اور ان کے خاندان کی کرپشن بے نقاب ہوچکی، وزیراعظم کوفوری مستعفی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کو دیوار پر لٹکی شلوار تو نظر آگئی اور اس پر سوموٹو بھی لے لیا گیا، لیکن انسانوں کی لاشیں، معصوم بلکتے بچے اور خواتین نظر نہیں آئیں۔ عمرریاض عباسی نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا کہ باقر نجفی رپورٹ کو فوری طور پر پبلک کیا جائے اور سانحہ اسلام آباد کی ایف آئی آر پر فوری عمل درآمد کروایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس کے معاملے پر اصل سوال یہ ہے کہ اربوں ڈالر کہاں سے آئے؟ اور باہر کیسے گئے؟ انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس کے معاملے پر نیب کو فوری نوٹس لینا چائیے تھا جس نے زبان بند کی ہوئی ہے۔ ملکی اداروں کو کرپشن کے خاتمے کے لئے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے تجویز دی کہ آئندہ بجٹ میں عوام پر نئے ٹیکس لگانے کی بجائے 30 سال میں لوٹی گئی قومی دولت واپس لائی جائے۔ جو حکمران خاندان خود آف شور کمپنیاں بنا کر ٹیکس چوری کرتا ہو اسے تاجروں، صنعتکاروں اور دیگر طبقات سے ٹیکس مانگنے کا کوئی حق نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرپٹ وزیراعظم پر اعتماد کا اظہار کرنے والی بےزبان کابینہ کو وزیراعظم سے یہ سوال پوچھنے کی جرات نہیں ہوئی کہ آپ کے بچوں نے آف شور کمپنیاں کیسے بنائیں اور بیرون ملک دولت کیسے جمع کی اور یہ پیسہ پاکستان سے نکل کر خلیجی ممالک، پانامہ سے ہوتا ہوا لندن تک کیسے پہنچا۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں بےگناہ کارکنوں پر گولیاں چلائی گئیں، 14 کارکن شہید ہوئے سینکڑوں کو گولیوں سے چھلنی کیا گیا۔ آج تک شہیدوں کے لواحقین کو انصاف نہیں ملا۔
عمر ریاض عباسی نے میڈیا کو بتایا کہ تمام اضلاع میں پاکستان عوامی تحریک کے حکومتی کرپشن کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ ملکی تاریخ کی سب سے بڑی کرپشن اور بےایمانی منظر عام پر آنے کے بعد بھی حکمرانوں کی ڈھٹائی میں کوئی کمی نہیں آئی۔ حکمرانوں نے ایک بار پھر قوم کو گمراہ کرنے کوشش کی۔ کرپشن کے خلاف، کڑے اور بےرحم احتساب کی سب سے پہلی آواز پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری نے اٹھائی۔ حکمران آج بھی احتساب سے بچنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ قوم جان لے کہ موجودہ ملکی قوانین کے تحت بڑے چوروں کا احتساب نہیں ہوسکتا۔ مہنگائی کنٹرول کرنے کے دعویدار آٹا، مرغی، دال، چینی غریب کی پہنچ سے دور کرنے کے ذمہ دار ہیں۔ عالمی سطح پر پٹرول کی قیمتیں کم ہونے کے باوجود غریب آدمی کو اس کا حقیقی ریلیف نہیں ملا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک واحد جماعت ہے جس کے کارکن کرپشن کے خلاف اپنی نفرت کا اظہار کررہے ہیں اور موجودہ ظالم نظام اور کرپٹ حکمرانوں کے خلاف نبرد آزما ہیں۔
تبصرہ