کراچی: حکمرانوں کی میگا کرپشن کے خلاف پاکستان عوامی تحریک کی گو نواز گو ریلی
پاکستان عوامی تحریک کراچی نے 8 اپریل 2016 کو پاناما لیکس کے انکشافات کے تناظر میں حکمران خاندان کی منی لانڈرنگ و ٹیکس چوری اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں انصاف کی عدم فراہمی پر گو نواز گو ریلی کا اہتمام کیا۔ ریلی جنگ پریس سے شروع ہو کر سندھ اسمبلی کے سامنے اختتام پذیر ہوئی۔ ریلی میں شریک پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان گو نواز گو، جعلی حکومت نامنظور اور جعلی کمیشن نامنظور کے نعرے لگا رہے تھے۔ مظاہرین نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کیلئے انصاف نہ ملنے پر بھی احتجاجی نعرے لگائے اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے قائم جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ جاری کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔ خواتین نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کی تصاویر والے پلے کارڈز اٹھارکھے تھے۔ ریلی میں پاکستان عوامی تحریک کے راہنماء قیصر اقبال قادری، سید علی اوسط، مرزا جنید علی، عدنان رؤف انقلابی، مشتاق صدیقی، نعیم انصاری، عتیق احمد چشتی، راؤ طیب، فوزیہ جنید، علامہ غلام غوث چشتی اور قاری عبد الرزاق سمیت کاکنان مردوخواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شریک تھی۔ اس موقعہ پر سیکیورٹی کا مکمل انتظام کیا گیا تھا، سندھ پولیس کی 35 موبائلز، بکتر بند گاڑیاں اور سینکڑوں اہلکار ریلی کی سیکیورٹی کے لیے مامور تھے۔ ریلی کے شرکاء نے سندھ اسمبلی کے گیٹ پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔ گو نواز گو ریلی کو پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کی طرف سے بھرپور کوریج دی گئی۔
پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی رہنماء ڈاکٹر ایس ایم ضمیر نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میاں نوازشریف کے 1995 ء میں نیوزی لینڈ کی سرکاری سٹیل مل میں 49 فیصد شیئر تھے۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن قائم کیا جائے اور یہ کمیشن اس خفیہ سرمایہ کاری کی چھان بین کرے۔ پانامہ لیکس کی دستاویزات میں موجود کرپشن کی ہوشربا داستانیں عوام کو بےچین اور مشتعل کر رہی ہیں۔ کرپشن کے اس عالمی مالیاتی سکینڈل کو دبانے کی کوشش کے انتہائی بھیانک نتائج برآمد ہونگے۔ عوام جاننا چاہتے ہیں حکمران خاندان کو آف شور کمپنیاں بنانے کی ضرورت کیوں پیش آئی اور یہ کہ نیوزی لینڈ کی سرکاری سٹیل مل کے 49 فیصد شیئر کس پیسے سے خریدے گئے؟ انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ کے سابق وزیراعظم کے اس انکشاف کی انکوائری ناگزیر ہے۔ جاہل وزیر اسے کبھی پاجامہ لیکس تو کبھی شیطانی لیکس کہہ کر حقائق پر پردہ ڈالنے کی ناکام کوششوں میں مصروف ہیں۔ پانامہ لیکس سکینڈل حکمران خاندان کے خلاف انتہائی سنجیدہ معاملہ ہے، اسے کسی طور نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک موجودہ صورتحال میں کئی آپشنز پر غورکررہی ہے اور اس کے لئے ہمارے پاس دوبارہ دھرنے کا آپشن بھی موجود ہے۔ پاکستان عوامی تحریک سیاسی بساط پر نظریں جمائے ہوئے ہے، مستقبل عوامی تحریک اور ڈاکٹر طاہر القادری کا ہے۔
پاکستان عوامی تحریک کراچی کے صدر سید علی اوسط نے کہا نے کہا کہ پانامہ لیکس نے شریفوں کے چہرے سے نقاب الٹ دیا۔ ایک چور اپنی مرضی کے جج کی تعیناتی اور مرضی کی انکوائری کیسے کروا سکتا ہے؟ 19 کروڑ عوام کے حقوق کی بازیابی اور کرپشن کنگز سے نجات کیلئے دوبارہ اسمبلیوں کا گھیراؤ کر سکتے ہیں۔ ایک محب وطن پاکستانی شہری ہونے کی حیثیت سے پاکستان کو مزید لٹتا ہوا نہیں دیکھ سکتے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے دھرنے کے دوران شریفوں کی لوٹ مار کے جو حقائق بیان کیے تھے آج ان کی تصدیق ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرپٹ حکمرانوں کے خلاف احتجاج کا دائرہ ملک بھر تک پھیلائیں گے۔
پاکستان عوامی تحریک کراچی کے سیکرٹری جنرل راؤ کامران محمود نے کہا کہ وزیراعظم اور ان کے خاندان کی وضاحتیں کھسیانی بلی کھمبا نوچے والی ہیں۔ حکمران استعفیٰ دیکر تفتیش کا حصہ بنی اور لوٹی گئی قومی دولت واپس خزانے میں جمع کروائیں۔ انہوں نے کہا پاکستان کو ڈاکٹر طاہرالقادری جیسی ایماندار اور دردمند قیادت کی ضرورت ہے۔ کرپشن کے رسیا حکمرانوں نے پوری دنیا میں باصلاحیت پاکستان قوم کا سر شرم سے جھکا دیا۔ قوم سمجھ رہی تھی وزیراعظم پانامہ لیکس کی کرپشن کے بعدقوم سے اپنے خطاب میں مستعفی ہونے کا اعلان کرینگے، مگر انہوں نے ہمیشہ کی طرح ڈھٹائی سے کام لیا۔ انھوں نے کہا کہ شریف خاندان محب وطن نہیں یہ لوٹی گئی دولت پاکستان واپس لائے اور قوم سے معافی مانگ کر ہمیشہ ہمیشہ کیلئے سیاست سے الگ ہو جائیں۔
تحریک منہاج القرآن کے امیر قاضی زاہد حسین نے کہا نواز شریف مظلومیت کی ڈرامہ کرنے کی بجائے آئس لینڈ کے وزیر اعظم کی تقلید کریں، قوم کی نظریں اب انکے استعفیٰ پر ہیں۔ کرپٹ قیادت پاکستان کے مسائل حل نہیں کر سکتی، موجودہ حکمرانوں کے ظلم کی داستانیں ماڈل ٹاؤن لاہور سے لے کر پانامہ تک پھیلی ہوئی ہیں، 10 کروڑ سے زائد غریب اور مسکین پاکستانیوں کے خوشیوں کے قاتل حکمرانوں کیلئے ان شا اللہ تعالیٰ ان کا محل جاتی امراء بہت جلد جیل کا درجہ اختیار کرے گا۔ عوام کی سوچ میں تبدیلی دیکھ رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کی بناء پر اگر پاکستان میں کچھ ہوسکتا تو سانحہ ماڈل ٹاؤن پر جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ فائلوں میں دفن نہ ہوتی۔ نواز شریف کو ٹی وی پر آکر مظلومیت کی داستان سنانے کی بجائے آئس لینڈ کے وزیر اعظم کی تقلید کرتے ہوئے عہدہ چھوڑ دینا چاہیے۔
رپورٹ: الیاس مغل (سیکرٹری انفارمیشن پاکستان عوامی تحریک)
کراچی: پاکستان عوامی تحریک کے زیرِ اہتمام پاناما لیکس کے تناظر میں حکمرانوں کی لُوٹ مار اور منی لانڈرنگ کے خلاف GoNawazGo ریلی۔
Posted by Pakistan Awami Tehreek (PAT) on Friday, April 8, 2016
تبصرہ