برطانیہ: عالمی برادری سمیت تمام اسلامی ممالک نے نوجوانوں کو فروغ امن اور انسدادِ دہشت گردی پر کبھی کوئی نصاب ہی نہیں دیا: ڈاکٹر طاہرالقادری
لندن (پ ر) منہاج القرآن انٹرنیشنل کے بانی و سرپرستِ اعلیٰ اور پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ وہ پہلے کبھی لندن پلان پر آئے تھے اور نہ اب آئے ہیں۔ ان کی لندن آمد کا مقصد نوجوان نسل کو بنیاد پرستوں اور دہشت گردوں کے خلاف علمی اسلحہ فراہم کرنا ہے۔ وہ گذشتہ روز لندن پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
ڈاکٹر قادری کا کہنا تھا کہ فروغ امن اور انسانیت کو قتل و غارت گری سے بچانے کے لیے انہوں نے چند سال قبل چھ سو صفحات پر مشتمل جامع تحریری فتویٰ جاری کیا تھا، مگر اس کے بعد عالمی برادری سمیت تمام اسلامی ممالک نے کبھی کوشش نہیں کی کہ نوجوانوں کو ایسا جامع نصاب مہیا کیا جائے جس کے ذریعے وہ نام نہاد جہادیوں کے فکری حملوں سے محفوظ ہو سکیں۔ نصاب مدرسہ کا ہو یا سکول کا، کالج کا یا یونیورسٹی کا، افسوس کسی سطح کے نصاب میں امن نام کا کوئی باب شامل نہیں ہے۔ جہاد کیا ہے اور فساد کیا ہے؟ اس پر بھی کوئی باب نہیں ہے۔ انسانیت سے محبت، عدم تشدد، اور برداشت پر کوئی باب نہیں ہے۔ جھگڑے اختلافات ہوں تو پر امن طریقے سے حل کیسے کریں؟ اس پر کوئی باب نہیں ہے۔ اسی طرح غیر مسلموں کے حقوق پر کوئی باب نہیں ہے۔ قتل و غارت گری اور دہشتگردی کی مذمت پر کوئی باب نہیں ہے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے بتایا کہ 23 جون کو لندن میں ان کے مرتب کردہ اسلامی نصاب کی تعارفی تقریب ہوگی جس میں برطانوی پارلیمان، قانون نافذ کرنے والے اداروں، پالیسی ساز اداروں، کالجوں اور یونیورسٹی کے نمائندگان سمیت انٹرفیتھ ریلیشنز کے راہنماؤں کی بڑی تعداد شرکت کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ 25 کتابوں پر مشتمل نصاب کو انگلش، اردو اور عربی زبانوں میں تشکیل دیا گیا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ دنیا بھر کی علمی درسگاہوں میں اس نصاب کو نافذ کر کے نوجوان نسل کو نام نہاد جہادیوں کے حملوں کے خلاف علمی اسلحہ فراہم کیا جائے گا۔
تبصرہ