عدالت عالیہ ڈاکٹر طاہرالقادری کے وارنٹ جاری کرنے کی بجائے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مجرموں کے وارنٹ گرفتاری جاری کرے۔ مصطفی خان
گاڑیاں توڑنے والے کو 11 سال سزا ہو سکتی ہے، قتل کرنے اور کروانے
والوں کے خلاف قانون حرکت میں کیوں نہیں آتا
عوامی تحریک ملک سے گلو کریسی کا خاتمہ کر کے شفاف سیاسی کلچر کو پروان چڑھانا چاہتی
ہے۔ مصطفی خان
پاکستان عوامی تحریک کے رہنما انچارج میڈیا سیل مصطفی خان نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن اور سانحہ اسلام آباد کے نامزد ملزمان کو گرفتار کیوں نہیں کیا جا رہا۔ عدالت عالیہ ڈاکٹر طاہرالقادری کے وارنٹ جاری کرنے کی بجائے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مجرموں کے وارنٹ گرفتاری جاری کرے۔ وزیر اعلی جو، اب قاتل اعلی کے نام سے جانے اور پہچانے جاتے ہیں، وہ براہ راست سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث ہیں۔گاڑیاں توڑنے والے کو 11 سال سزا ہو سکتی ہے تو قتل کرنے اور کروانے والے ملوث لوگوں کے خلاف قانون حرکت میں کیوں نہیں آتا۔ انہوں نے کہا کہ عوامی تحریک ملک سے گلو کریسی کا خاتمہ کر کے شفاف سیاسی کلچر کو پروان چڑھانا چاہتی ہے۔ انہوں نے وزیراعلی سمیت سانحہ ماڈل ٹاؤن اور سانحہ اسلام آباد میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہداء کے خون کا بدلہ قصاص کی صورت میں لیا جائے گا۔ قائد انقلاب ڈاکٹر طاہرالقادری کی قیادت انقلاب کا قافلہ رواں دواں ہے۔ مقاصد کے حصول اور انقلاب تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ تھر میں روزانہ کئی بچے موت کی نظر ہو رہے ہیں، قحط سالی کے باعث سینکڑوں لوگ لقمہ اجل بن چکے، حکمران اپنی عیاشیوں میں مگن سب اچھا کا راگ الاپ رہے ہیں۔ وزیراعلی سندھ کہتے ہیں کہ لوگ بھوک سے نہیں غربت سے مر رہے ہیں۔ مصطفی خان نے کہا کہ غربت ہی بھوک کا باعث بن رہی ہے۔ عوام کے دکھوں سے لا علم عیاش وزیراعظم قرض نما معاہدے کر کے قوم کو مزید قرضوں کی معیشت میں جکڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک کے ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات عمر ریاض عباسی نے ن لیگ کے حنیف عباسی کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کے لئے ہتک عزت کا نوٹس بھجوا دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایفی ڈرین کیس میں ملوث حنیف عباسی نے کچھ روز قبل ٹی وی ٹاک شو میں ہتک آمیز جملے استعمال کئے اور جھوٹا الزام عائد کیا تھا۔ جھوٹ بولنا اور الزام تراشی کرنا ن لیگ کا وطیرہ ہے جس کی سزا بھگتنا پڑے گی۔


تبصرہ