پرویز رشید وزیر ڈس انفارمیشن ہیں، بندوق کے زور پر حکومت بچانے کی پالیسی کو ترک کرنا ہوگا۔ حنیف مصطفوی
بغیر مشاورت بنائی گئی جعلی جے آئی ٹی مسترد کرتے ہیں۔ عمر ریاض عباسی
ملک میں حکومت ن لیگ کی نہیں بلکہ شریف برادران کی ہے، میٹرو منصوبہ مکمل ہونے سے قبل حکومت گھر چلی جائے گی

پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی چیف آرگنائزر حنیف مصطفوی، ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات عمر ریاض عباسی نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔ شہداء کے خون پر کوئی ڈیل نہ ہوئی ہے نہ کبھی ہوگی۔ 30 اگست کو اسلام آباد میں نہتے لوگوں پر گولیاں برسائی گئیں۔ وزیر داخلہ چوہدری نثار اسلام آباد میں شہید کئے گئے لوگوں کے قتل میں براہ راست ملوث ہیں، اسلام آباد پولیس کو شاباش دینے والے وزیر داخلہ چوہدری نثار، سعد رفیق اور دیگر نامزد ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں۔ وفاقی وزیر پرویز رشید کی پریس کانفرنس کے ردعمل میں انہوں نے کہا ہے کہ پرویز رشید وزیر ڈس انفارمیشن ہیں۔ جھوٹ بولنے میں نمبر ون وزیر ہیں جھوٹوں کے بادشاہ ہیں۔ وہ جھوٹ بولنے کے ریکارڈ قائم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری برطانیہ پہنچ چکے ہیں 20 نومبر کو صبح 6 بجے لاہور پہنچ رہے ہیں، جس میں ہمت ہے آ کر گرفتار کرلے۔ 20 نومبر کو پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان اپنے قائد کا فقیدالمثال استقبال کریں گے۔ بندوق کے زور پر حکومت بچانے کی پالیسی کو ترک کرنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اسلام آباد میڈیا سیل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ابرار رضا ایڈووکیٹ، چوہدری اجمل، اشتیاق میر ایڈووکیٹ، مصطفی خان، غلام علی خان، قاری منہاس بھی موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ بغیر مشاورت بنائی گئی جعلی جے آئی ٹی کو مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری وطن واپس آ کر حکومت کے خلاف جاری انقلابی جدوجہد کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ 23 نومبر کو بھکر میں ہونیوالا جلسہ حکمرانوں کے جانے کا باعث بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ آج سے پانچ ماہ قبل ریاستی جبر کے ذریعے معصوم لوگوں اور خواتین پر گولیاں برسائی گئیں۔ لاہور میں جس ڈاکٹر سے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ بدلنے کی کوشش کی گئی، اس ڈاکٹر کو پمز ہسپتال کا ایم ایس بنا دیا گیا۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن اور سانحہ اسلام آباد کے مقدمات آرمی چیف اور عدلیہ کے پریشر کے باعث درج ہوئے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن اور سانحہ اسلام آباد میں ملوث افراد کو کٹہرے میں لایا جائے اور قرار واقعی سزا دی جائے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے آرمی چیف سے ملاقات کے دوران بھی تین مطالبات رکھے جن کو انہوں نے تسلیم کیا۔ انہوں نے کہا کہ شریف برادران سیاسی مخالفین کے خلاف انتقامی کارروائیوں کی روایت رکھتے ہیں۔ وہ اپنی روایت کے مطابق ریاستی اداروں اور قانون کو اپنی سیاست کیلئے استعمال کر رہے ہیں اور آئے روز وارنٹ گرفتاری نکلوا رہے ہیں، قائد پاکستان عوامی تحریک کے خلاف مہم چلا رہے ہیں مگر اوچھے ہتھکنڈوں سے ہم ڈرنے والے نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میٹرو بس منصوبہ مکمل ہونے سے قبل حکومت گھر چلی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بکھر میں ہونے والا جلسہ تاریخی اہمیت کا حامل ہوگا۔ پی پی 48 کی سیٹ جیتیں گے۔ انہوں نے جہلم میں پی ٹی آئی کی ریلی پر فائرنگ کی شدید مذمت کی۔


تبصرہ