سنگین مسائل حکومت کا منہ چڑا رہے ہیں لیکن حکومت کے کان پر جوں نہیں رینگ رہی۔ سردار منصور خان
بحرانوں سے نجات پانے کیلئے عوام کو ڈاکٹر طاہرالقادری کا ساتھ
دینا ہو گا
ڈاکٹر طاہرالقادری غریبوں کے روزگار، مزدوروں کی خوشحالی اور عوام کے حقوق کی جنگ لڑ
رہے ہیں

پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سردار منصور خان نے کہا ہے کہ پاکستانی قوم بے مقصدیت کا شکار ہو چکی ہے، اس قوم کے سامنے کوئی واضح نصب العین نہیں ہے جو منتشر ہونے والے گروپوں کو جوڑ کر ایک اکائی میں ڈھال سکے۔ امن و امان کی ناگفتہ بہ صورتحال، دہشت گردی، بم دھماکے، خود کش دھماکے، روپے کی قدر میں کمی، اشیائے خورد نوش کی قلت، مہنگائی، بجلی کا بحران، زرعی اور صنعتی بحران جیسے سنگین مسائل حکومت کا منہ چڑا رہے ہیں لیکن حکومت کے کان پر جوں نہیں رینگ رہی۔ عوام پاکستان ان تمام مسائل اور بحرانوں سے نجات چاہتے ہیں تو انہیں ڈاکٹر طاہرالقادری کا ساتھ دینا ہو گا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری غریبوں کے روزگار، مزدوروں کی خوشحالی اور عوام کے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ عوام پاکستان عوامی تحریک کے ملک گیر احتجاجی تحریک میں شرکت کر کے کرپٹ اور فرسودہ نظام کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کروائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز عوامی تحریک اسلام آباد اور راولپنڈی کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر عمر ریاض عباسی، ابرار رضا ایڈووکیٹ، انصار ملک، نعیم سلطان کیانی، عاقل ستی، ملک افضل، غلام علی خان، عرفان طاہر، فاروق بٹ، نصرت امین، احسان اللہ ایڈووکیٹ، سعید نیازی، قاسم مرزا اور دیگر بھی موجود تھے۔

انہوں نے کہا کہ مفاد پرستی، ہوس اقتدار، بدکرداری اور بزدلی کی وجہ سے بیشتراسلامی سربراہان اسلام دشمن قوتوں سے مرعوب یا ان کے زیر اثر ہیں اور ان کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالنے کی ہمت سے محروم ہیں۔ عالم اسلام اس وقت جرات مند قیادت سے محروم ہے اور پوری اسلامی دنیا کی نظریں پاکستان پر لگی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستانی معیشت تباہی کے دہانے پر ہے، اسلام دشمن اور پاکستان دشمن قوتیں ملک پاکستان کو غیر مستحکم دیکھنا چاہتی ہیں لیکن پاکستان کے حکمرانوں میں ایسی اہلیت نہیں کہ ان پاکستان دشمن قوتوں کے سامنے کھڑے ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پوری قوم کومتحد کرنے کی ضرورت ہے تاکہ بیرونی دباؤ اور اندرونی خلفشار اور مسائل سے نبرد آزما ہوا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہر محب وطن پاکستانی ملکی سلامتی اور خود مختاری کے حوالے سے فکر مند ہے۔


تبصرہ