حکمران ‘‘پاکستان برائے فروخت’’ کے اشتہارات لگانے سے باز آئیں۔ حنیف مصطفوی
ایفیڈرین کیس کے نامزد ملزمان کو نواز کر اہم عہدے دینا کونسی گورننس
ہے
او جی ڈی سی کے ملازمین پر حکومت کا بیہمانہ تشدد قابل مذمت ہے
پاکستان عوامی تحریک کے چیف آرگنائزر حنیف مصطفوی نے کہا ہے کہ پچھلے 67 سالوں سے ملک و قوم کی تقدیر پر قابض 2 فیصد طبقے کے مفادات ایک ہی ہیں مگر انہوں نے مختلف پارٹیوں کے ماسک چڑھا رکھے ہیں۔ گھسے پٹے نظام انتخاب اور ان نام نہاد پارٹیوں کا چولی دامن کا ساتھ ہے جو پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری نے عوام کے سامنے بے نقاب کر دیا ہے۔ ملک کے موجودہ حالات کو بدلنے کیلئے 98 فیصد عوام کو پاکستان عوامی تحریک کے حقیقی تبدیلی کے عمل میں شریک ہونا ہو گا تا کہ کرپٹ انتخابی و سیاسی نظام کو سمندر برد کیا جا سکے۔ وہ گزشتہ روز مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں ایبٹ آباد اور ہری پور ہزارہ سے آئے پاکستان عوامی تحریک کے عہدیداران سے ملاقات میں گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اداروں کو ٹھیک کرکے ترقی دینے کے دعوے کرنے والے حکمران‘‘پاکستان برائے فروخت’’ کے اشتہارات لگانے سے باز آئیں۔ حکمران پی آئی اے، اسٹیل مل اور دیگر قومی اداروں کی نجکاری کو روکیں۔
حنیف مصطفوی نے کہا کہ پرامن احتجاج کرنا ہر شہری کا آئینی حق ہے۔ او جی ڈی سی کے ملازمین پر حکومت کا بیہمانہ تشدد قابل مذمت ہے۔ جعلی حکمران جمہوریت کے لبادے میں چھپے آمرانہ رویوں سے باز آئیں۔ انہوں نے کہا کہ ایفیڈرین کیس کے نامزد ملزمان کو نواز کر اہم عہدے دینا کونسی گورننس ہے؟ نواز شریف سابق حکمرانوں کی تقلید کر رہے ہیں۔ سستی روٹی پراجیکٹ میں لوٹ مار کے نہ ٹوٹنے والے ریکارڈ قائم کرنے والے حنیف عباسی کو میٹرو (جنگلہ بس سروس) راولپنڈی کا چیئرمین لگانے کے فیصلے پر یہ مثال صادق آتی ہے کہ ‘‘اندھا بانٹے ریوڑیاں بار بار اپنوں کو ہی’’۔ انہوں نے کہا کہ ایفیڈرین سکینڈل میں نام کمانے کے انعام کے طور پر حنیف کو اس پراجیکٹ کا چیئرمین بنایا گیا۔


تبصرہ