آئین کو پامال کرنے والے حکمرانوں کے خلاف آرٹیکل 6 لگنا چائیے۔ غلام علی خان
شرکائے دھرنا کو کبھی لشکری، کبھی دہشت گرد اور کبھی بھکاری کہا جا رہا ہے
پاکستان عوامی تحریک راولپنڈی کے رہنما میڈیا کوآرڈینیٹر غلام علی خان نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کے اندر کی جانے والی باتیں جمہوریت کے خلاف ہیں، پاکستان عوامی تحریک آئین کی بالا دستی پر یقین رکھتی ہے۔ حکمران شام کو مذاکرات اور دن کو پارلیمنٹ میں شرکائے دھرنا کے خلاف زہر اگلتے ہیں۔ خواجہ سعد رفیق اور دیگر اپنے لب و لہجے میں مثبت رویہ پیدا کریں، کلچر کی باتیں سمجھانے والے پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں۔ یہ پارلیمنٹ عوام کے مسائل کے حل کے لئے نہیں حکمرانوں کے اپنے مفادات کے لئے بنی ہے۔ آئین کو پامال کرنے والے حکمرانوں کے خلاف آرٹیکل 6 لگنا چاہیے۔ پارلیمنٹ سے باہر اپنے حقوق کے حصول کے لئے بیٹھنے والے پاکستانی عوام ہیں ان پر بے جا الزامات لگا کر ان کو کسی غیر جمہوری عمل پر مجبور نہ کیا جائے۔ دھرنے میں شامل عوام کی تعداداب مسئلہ نہیں ہے، 25 دنوں سے مسلسل دھرنا دیے ہوئے لوگ پرامن ہیں، اگر ان کے مطالبات پر توجہ نہ دی گئی ان کے مطالبات کو تسلیم نہ کیا گیا تو پھر حالات کی تمام تر ذمہ داری نااہل حکمرانوں پر عائد ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ میں بیٹھے ہوئے ممبران کرپشن کی پیداوار ہیں، کرپشن کے ذریعے اپنے وسائل میں اضافہ کرنے والے حکمران اقتدار تک عوام کے ووٹوں کے ذریعے آتے ہیں اور آج ان ہی عوام کو کبھی لشکری، کبھی دہشت گرد اور کبھی ان کے کلچر پر حملے کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام ان مفاد پرستوں کو مسترد کر چکے ہیں۔ پاکستان انسانوں کا خون چوسنے کے لئے نہیں بنا تھا۔ عوام کو بنیادی حقوق دینے اور آزادی کی غرض سے پاکستان بنا تھا لیکن وقت کے فرعونوںنے غریبوں کے وسائل کو اپنے خزانے بھرنے کے لئے استعمال کیا۔ سعد رفیق نے امریکہ کو جمہوریت کے لئے اپنے ساتھ ہونے کا کہہ کر ثابت کر دیا کہ ن لیگ کی حکومت عالمی طاقتوں کے ایما پر بنائی گئی تھی آج یہ حکمران غیروں کے ایجنڈے کی تکمیل کے لئے پاکستانی قوم کی ماؤں، بہنوں، بیٹیوں اور جوانوں کو دہشت گرد کہہ کرامریکہ کا حق نمک ادا کر رہے ہیں۔


تبصرہ