حکمران جتنا مرضی زور اور پابندیاں لگا دیں، انقلاب کا راستہ نہیں روک سکتے۔ فاروق بٹ
سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث ہونے پر قاتل اعلیٰ فوری استعفی دیں اور
قانون کے سامنے پیش ہوں۔ میر اشتیاق ایڈووکیٹ
عوامی تحریک واحد جماعت ہے جو اقتدار کے لئے نہیں بلکہ عوام کے حقوق کی جدوجہد کر رہی
ہے
پاکستان عوامی تحریک اسلام آباد سٹی کے سینئر نائب صدر فاروق بٹ، فیڈرل ایریا اسلام آباد کے صدر میر اشتیاق احمد ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ حکمران جتنا مرضی زور اور پابندیاں لگا دیں، انقلاب کا راستہ نہیں روک سکتے۔ میڈیا پر پابندی کا دور گیا، جب فقط پی ٹی وی ہوتا تھا۔ حکومت پی ٹی وی پر اپوزیشن اور خصوصاً عوامی تحریک اور ڈاکٹر طاہرالقادری کی کوریج پر پابندی تو لگاسکتی ہے۔ لیکن آج کے آزاد میڈیا میں موجودہ حکمرانوں کا کوئی عمل دخل نہیں ہے۔ ان کا بس چلے تو تمام چینلز اور اخبارات کو بند کر دیں۔ آمریت کی پیداوار حکمران اور ان کے حواری اپنے اقتدار کو طول دینے اور سچ کو چھپانے کے لئے میڈیا پر پابندیاں نہیں لگا سکتے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز عوامی تحریک کے میڈیا سیل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک واحد جماعت ہے جو اقتدار کے لئے نہیں بلکہ عوام کے حقوق کی جدوجہد کر رہی ہے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری کے اثاثوں کی چھان بین کے متعلق انہوں نے کہا کہ ڈ اکٹر طاہرالقادری کے اثاثوں کی چھان بین کرنے والے ٹیکس چور حکمران جنہوں نے قوم کی دولت کو باپ کی جاگیر سمجھ کر لوٹ سیل لگائی ہوئی ہے ان میں اتنی جرات نہیں کہ اپنے اصل اثاثے قوم کے سامنے لائیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کے اثاثے چیک کر کے تسلی کر لیں، انہیں کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کا دامن صاف ہے۔ انہوں نے اثاثے نہیں بنائے بلکہ ملک و قوم اور امت مسلمہ کی تربیت کی ہے، ڈاکٹر طاہرالقادری کا اثاثہ غریب عوام ہیں۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث ہونے پر قاتل اعلیٰ فوری استعفیٰ دیں اور قانون کے سامنے پیش ہوں۔ اپنی غلطی پر ندامت کی بجائے بے ضمیر حکمرانوں کے بے ضمیر زر خرید ملازم سچ کو جھوٹ اور جھوٹ کو سچ ظاہر کر کے قوم کو دھوکہ نہیں دے سکتے۔ آزاد میڈیا نے پورا سچ قوم کے سامنے دکھایا ہے، انہوں نے کہا کہ انقلاب کے بعد قتل کا قصاص لیا جائے گا۔ میٹرو بس سروس جیسے کرپشن زدہ میگا پراجیکٹس کی تحقیقات کرائی جائیں گی اور کرپشن میں ملوث حکمرانوں کو الٹا لٹکایا جائے گا اور لوٹی ہوئی دولت کی ایک ایک پائی وصول کی جائے گی۔


تبصرہ