موجودہ نظام عوام کے مفاد کیلئے نہیں بلکہ چند فیصد اشرفیہ کے لیے ہے۔ سیف الرّحمن عطاری
واہ کینٹ ( ) اقبال احمد (آکسفورڈ)نے چند دن قبل اپنے ایک کالم میں کہہ دیا ہے ’’ظالمو قادری آ رہا ہے‘‘ یہ حقیقت ہے جب حکمران اپنے آپ کو نہیں بدلتے تو قدرت کو عوام پر رحم آ جاتا ہے اور وہ کسی مسیحا کا اہتمام کردیتی ہے اور آخری راستہ اب انقلاب ہی ہے جو ان ظالم حکمرانوں کے دروازوں پر دستک دے رہا ہے اورانقلاب کی اذان دی جا چکی ہے اور 11 مئی کو اقامت بھی ہو چکی ہے اور اب دو کروڑ نمازی جمع ہونا شروع ہو رہے ہیں، بس نمازِانقلاب کی تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں لوگ جوق در جوق قافلہ انقلاب میں شامل ہو رہے ہیں اور موجودہ حالات رہتی کمی کو پورا کر دینے کا موجب بن رہے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار پاکستان عوامی تحریک PP-8 کے جنرل سیکرٹری سیف الرّحمن عطاری نے منہاج میڈیا سیل میں مدعو کیے گئے صحافی اور اخباری نمائندگان کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا اور صحافیوں کے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹرطاہر القادری نے گذشتہ سال جو بات لانگ مارچ اور D چوک میں دھرنا دے کر اور اس قبل 23 دسمبر مینار پاکستان پر جلسہ کر کے کہی تھی کہ یہ الیکشن کمیشن غیر آئینی، جانبدارانہ، مک مکا اور ملی بھگت سے بننے والا الیکشن کمیشن ہے اس کو تبدیل کیا جائے اور اس کو آئین کیمطابق شق نمبر 62, 63 اور 218 کومدنظررکھ کر بنایا جائے لیکن یہ سب کچھ مفاد پرست اور اس نظام کے محافظوں کے حق میں نہیں تھا اور باقی لوگوں کو بھی یہ مطالبہ ڈھونگ لگ رہا تھا اور اب وقت نے ثابت کردیا ہے کہ یہ الیکشن کمیشن ڈھونگ تھا اور 11 مئی کو مختلف سیاسی پارٹیوں کے احتجاج سے ڈاکٹر طاہرالقادری کی ایک سال قبل کہی ہوئی بات اب ہر ایک کی سمجھ میں آ جانی چاہئیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ نظام عام عوام کے مفاد کیلیے نہیں ہے بلکہ چند فیصد اشرفیہ کے لیے ہے جنہوں نے ملک پاکستان کوہائی جیک کر رکھا ہے اور اپنے اقتدار کی خاطر دہشت گردوں کو کھلی چھٹی تھی۔ حکومت کی ان جعلی کاروائیوں اور پھرتیوں سے بتا چلتا ہے کے آنے والے حالات کا انہیں اندازہ ہے لیکن اس نے اپنی ذمے داریاں نہیں نبھائیں اور اس سے بڑی بدانتظامی اور کیا ہو سکتی ہے کہ ملک میں بے روزگاری کا سیلاب ہے ملک کے نفع بخش اداروں کو ناکارہ کر کے اونے پونے میں پرائیویٹائزیشن کرکے اپنے ہی قریبیوں کو نوازا جا رہا ہے۔


تبصرہ