کرپٹ نظام کو جمہوریت کا نام دینے والے ڈاکٹر طاہرالقادری کی تحریک سے خائف ہوکر رائے ونڈ میں سر جوڑ کر بیٹھ گئے ہیں: فاروق بٹ
جس نظام میں غریب کے لئے فقط وعدے اور وڈیروں کے لئے عیاشیوں کے پروگرام ہوں ہم ایسا
نظام نہیں چلنے دیں گے
آمریت کی گود میں پلنے والے ابھی تک آمرانہ سوچ کے تحت ہی چل رہے ہیں۔
سینئرنائب صدر عوامی تحریک فاروق بٹ کی میڈیا سیل کے ممبران کے اجلاس میں گفتگو
پاکستان عوامی تحریک اسلام آباد سٹی کے نائب صدر فاروق بٹ نے کہا ہے کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی بڑھتی ہوئی مقبولیت اور عوامی تحریک کے حق میں عوام کی تائید و حمایت کو دیکھ کر حکمران رائے ونڈ میں سر جوڑ کر بیٹھنے پر مجبور ہوگئے ہیں، تاکہ حکومت مخالف تحریک کا توڑ نکالا جاسکے۔ انہوں نے کہاکہ ہماری تحریک اور جدوجہد کسی شخصیت یاجماعت کے خلاف نہیں ہے بلکہ ہم تو گزشتہ تیس سالوں سے اس پورے نظام کی تبدیلی کے لئے جدوجہد کررہے ہیں۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز عوامی تحریک میڈیا سیل کے ممبران کے ساتھ اجلاس کے موقع پرگفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر اختر راجہ، غلام علی خان، شمریز اعوان اور مبشر رندھاوا بھی موجود تھے۔
انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نے حکومت کے خلاف شروع ہونے والی تحریک کو ناکام بنانے کی ہدایات دے کر ثابت کردیا کہ وہ نہ جمہوریت پسند تھے اور نہ ہیں، بلکہ انہوں نے اپنے عمل سے واضح کردیا کہ آمریت کی گود میں پلنے والے ابھی تک آمرانہ سوچ کے تحت ہی چل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت کے نام پر مجبوریت کانظام قائم ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے حقیقی جمہوریت تعلیم، صحت، بنیادی سہولیات کی فراہمی کاجو ایجنڈا پیش کیا ہے وہ ملک و قوم کی خوشحالی کا باؑچ ہوگا۔ جس پر گزشتہ 65 سال سے پاکستان میں عملدرآمد نہ ہوسکا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک ملک میں لولی، لنگڑی اور آمرانہ جمہوریت نہیں چاہتی بلکہ حقیقی عوامی جمہوریت کے قیام کیلئے کوشاں ہے۔ پاکستان عوامی تحریک نے وطن عزیز کی بقا، ترقی اور خوشحالی کے عوام دشمن نظام کو مسترد کیا ہے۔ ہماری جنگ کسی جماعت یا شخصیت کے خلاف نہیں کرپٹ انتخابی نظام کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاستدان، سیاسی جماعتیں اور انکے بنائے گئے ادارے نظام کو تحفظ دیتے ہیں۔ سارا نظام عوام دشمن اور انصاف دشمن ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے ا لیکشن سے قبل بتادیا تھا کہ فرسودہ طریقہ انتخابات کے تحت ہونے والے الیکشن کے ذریعے ملک و قوم کیلئے کوئی خیر نہیں ہوگی اور یہ نظام ملک کو مزید کمزور کرنے کا باعث بنے گا۔ آج ایک سال گزرنے کے بعدقوم نے دیکھ لیا اور قوم اس نتیجے پر پہنچ چکی ہے کہ کرپٹ نظام سے نجات ہیں واحد راستہ ہے۔


تبصرہ