واہ کینٹ: دھن، دھونس، دھاندلی اور غنڈہ گردی کے قومی مقابلے کو ہم نے قومی انتخابات کا نام دے رکھا ہے۔ سید گفتار حسین
واہ کینٹ: 11 مئی 2014ء کو پاکستان عوامی تحریک ملک گیر عوامی احتجاج کرے گی کیونکہ گذشۃ سال انہی دنوں میں جب قومی انتخابات کی تیاریاں ہو رہی تھیں اور ہر سیاسی پارٹی اپنے اپنے منشور کی خصوصیات بیان کرنے میں مصروف تھی قومی اخبارات اور الیکٹرانک میڈیا پر بلند و بانگ دعوؤں کا مقابلہ ہو رہا تھا اور ہر شخص اپنے اپنے حلقہ احباب میں شہد اور دودھ کی نہروں کی خوشخبریاں دے رہا تھا۔ پورے ملک میں ایک آواز ایسی بھی سنائی دے رہی تھی جو قوم کو بیداری شعور کی دعوت دیتے ہوئے واشگاف الفاظ میں پکار رہی تھی کہ اس بدبودار انتخابی نظام سیاست کی بنجر زمین پر سبزہ و گل اُگنے کی کوئی اُمید نہیں ہے۔ دھن، دھونس، دھاندلی اور غنڈہ گردی کے قومی مقابلے کو ہم نے قومی انتخابات کا نام دے رکھا ہے جس کے سارے مُہرے اور کارندے اسی کرپٹ نظام کی پیداوار ہے اور یہی لوگ اپنے مفاد کی اس فرسودہ اور کرپٹ نظام کو تحفظ فراہم کرتے ہیں اور یہ تنہا آواز پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی آواز تھی۔
ان خیالات کا اظہار پاکستان عوامی تحریک PP-8 کے صدر سیّد گفتار حسین شاہ(ایڈوکیٹ ہائی کورٹ)نے گذشۃ روز 11 مئی 2014ء کو پاکستان عوامی تحریک ملک گیر عوامی احتجاج کی تیاریوں کے سلسلے میں واہ کینٹ میں منعقدہ ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج ایک سال مکمل ہوگیا ہے قوم نے کھلی آنکھوں کے ساتھ دیکھ لیا ہے موجودہ مرکزی اور صوبائی حکومتوں نے کسی عوامی مسئلے کو نہ صرف حل کیا بلکہ پہلے سے موجود مسائل کے انبار میں مزید اصافہ کر دیاہے۔ اس حکومت کے انتخابی وعدوں میں سرِفہرست لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ تھا اس وقت صورت حال یہ ہے کہ بجلی 8 سے 18 گھنٹے باقاعدگی سے غائب رہتی ہے مگر بلز گذشتہ سال کی نسبت دوگنا آ رہا ہے یہی صورت حال گیس اور پانی کے بلوں کی بھی ہے بلکہ لاہور اور کراچی جیسے بڑے شہروں میں تو پانی جیسی بنیادی ضرورت کو بھی تجارتی بنیادوں پر فراہم کرنے کی منصوبہ بندی ہو رہی ہے اور ملک کے 20 سے زائد قومی منافع بخش ادارے ان کاروباری حضرات ہاتھ بیچنے کی تیاریاں ہو رہی ہیں۔


تبصرہ