دہشت گردی بین الاقوامی مسئلہ ہے اور پاکستان کی بقا اور سالمیت کیلئے بڑا خطرہ ہے۔ سردار منصور خان
حکمران مذاکرات کی آڑ میں نجکاری کر کے قومی اداروں کی لوٹ مار کر رہے ہیں
اسلام آباد ( ) 5 مارچ 2014ء پاکستان عوامی تحریک کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل سردار منصورخان نے کہا ہے کہ مذاکرات سیاسی تماشا ہیں اور پورے ملک میں طالبان طالبان کا کھیل کھیلا جا رہا ہے تاکہ پوری قوم کمیٹیوں کے معاملات میں الجھ جائے۔ انہوں نے کہا کہ بحالی امن کے لحاظ سے تو یہ مذاکرات لاحاصل ہونے ہی تھے مگر حکومت اور ملک کی نام نہاد سیاسی قیادت اس لاحاصل مذاکرات سے ذاتی مفادات حاصل کر رہے ہیں۔ دراصل نجکاری کی آڑ میں قومی اداروں کو بیچ کر لوٹ مار کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امن و امان کی بحالی کیلئے بنیادی ذمہ داری سیاسی قیادت کی جبکہ ملک کی سا لمیت اور جغرافیائی حدود کا تحفظ افواج پاکستان کی ذمہ داری ہے۔ ایک طرف ریاست پاکستان اور افواج پاکستان ہیں دوسری طرف وہ طبقہ ہے جن کے ساتھ مذاکرات ہو رہے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ طالبان طالبان کے کھیل کی گرد اڑائی جا تی رہی اورقوم کو ذہنی طور پر ایک تماشے میں الجھا دیا گیا۔ قوم کی توجہ اہم مسائل سے ہٹائی جا رہی ہے اور پورے ملک کے اثاثے بیچ کر کھائے جا رہے ہیں۔ نجکاری کمیشن کے ذریعے قومی اثاثے بیچ کر خود خریدے جا رہے ہیں۔ پاکستان کی مسلح افواج دفاع وطن کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں۔ عوام پاکستان کے دفاع کیلئے ہمیشہ افواج پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ دہشت گردی کے فتنہ کا خاتمہ 18کروڑ عوام کی شدید خواہش ہے اور اس کیلئے عوام افواج پاکستان کے شانہ بشانہ ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ حکمران پاکستان کے مفادات کو پس پشت ڈال کر لوٹ مار میں مصروف ہیں۔ پاکستان عوامی تحریک اسے کلیتاً مسترد کرتی ہے اور عوام کی طاقت سے پاکستان کے مفادات سے کھیلنے والوں کو بھاگنے نہیں دیں گے۔ دہشت گردی بین الاقوامی مسئلہ ہے اور پاکستان کی بقا اور سا لمیت کیلئے بڑا خطرہ ہے۔ اسکے ذمہ دار نااہل حکمران اور سیاستدان ہیں ان میں جرات نہیں کہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پالیسی بنا کر اس کے نفاذ سے فتنے کی جڑ کاٹ سکیں۔ اسلام آباد کچہری میں خود کش حملہ فائرنگ حکمرانوں کے لئے لمحہ فکریہ ہیں۔ طالبان کے خیر خواہ ان کو اسلام آباد خود کش حملے سے بری الذمہ قرار دے رہے ہیں، جبکہ خود کش حملے کرنے میں کون ملوث ہے پوری قوم جانتی ہے۔ ۔ پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے پہلے دن ہی مذکراتی کمیٹیوں کے پورے عمل کو ڈرامہ قرار دے کر اسے پوری قوم کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف قرار دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ مذاکرات محض ٹوپی ڈرامہ ہیں اورانکا پول کھل چکا ہے۔ صرف قوم کو بے وقوف بنایا جا رہا ہے۔


تبصرہ