ڈاکٹر طاہرالقادری نے پوری قوم کو آئین کا شعور دے کر قوم کے حقیقی لیڈر ہونے کا ثبوت دیا ہے۔ عمر ریاض عباسی
عمرریاض عباسی نے ڈاکٹر طاہرالقادری کے موقف کی حقیقی ترجمانی کاحق اداکیا ہے۔ الطاف عباسی
عمرریاض عباسی کے اعزازمیں منعقد ہ استقبالیہ تقریب سے خطاب
پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات عمرریاض عباسی نے کہا ہے کہ عوام تیاررہیں، نظام کی تبدیلی کے لئے ڈاکٹر طاہرالقادری کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے کسی بھی قربانی سے گریز نہیں کریںگے، عوام دشمن نظام انتخاب، قتل و غارت گری، کرپشن اور دہشت گردی کا تسلسل ملکی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری اذانِ انقلاب دے چکے ہیں، بہت جلد نماز انقلاب کی کال د ی جائے گی، اور عوام دشمن نظام کابستر گول کرد یا جائے گا۔ تحریک منہاج القرآن کے رہنما سید بشیر شاہ اور الطاف عباسی نے عمر ریاض عباسی کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ عمر ریاض عباسی نے مختلف ٹی وی چینلز پر ڈاکٹر طاہرالقادری کے موقف کی صحیح معنوں میں ترجمانی کرکے حقیقی ترجمانی کاحق اداکردیا ہے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز عوامی تحریک تحصیل مری کے زیراہتمام ان کے اعزازی منعقد تقریب سے خطاب کرتے سے ہوئے کیا اس موقع پر سابق ناظم تحریک منہاج القرآن مری الطاف عباسی، سید بشیر حسین شاہ، انچارج میڈیا سیل مصطفی خان، میڈیا کوآرڈینیٹر غلام علی خان، راجہ صغیر ایڈووکیٹ، الماس عباسی، حاجی ارشد، راجہ قدیر اور عہدیداران بھی موجود تھے۔
عمر ریاض عباسی نے ڈاکٹر طاہرالقادری کی تجدیدی، تحقیقی، علمی اور سیاسی خدمات پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ملک کو معاشی اور سیاسی طور پر مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں مگر ملکی حالات اس کے بالکل بر عکس ہیں، ڈاکٹر طاہرالقادری نے پوری قوم کو آئین کاشعور د ے کر قوم کے حقیقی لیڈرہونے کا ثبوت دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی سلامتی اور خود مختاری کو لاحق خطرات پر عوام میں گہری تشویش پائی جاتی ہے، پاکستان عوامی تحریک وطن عزیز کی بقا، ترقی اور خوشحالی کے دشمن نظام کو کلیتاً مسترد کر چکی ہے اور اپنی سیاسی جدوجہد سے کرپٹ نظام انتخاب، غیر آئینی الیکشن کمیشن اور دھاندلی کو تحفظ دینے والے مکروہ رویوں کو عوام کے سامنے بے نقاب کر چکی ہے۔ ساری قوم نظام کی تبدیلی کے ایک نکاتی ایجنڈے پر متفق ہو کر ڈاکٹر طاہرالقادری کی نمازانقلاب کاحصہ بن کر فرسودہ اور ظالمانہ نظام انتخاب کو دفن کر نے کے لئے صف آراہوجائیں تا کہ صحیح معنوں میں نئے اور خوشحال پاکستان کی بنیاد رکھی جاسکے۔



تبصرہ