پارلیمنٹ میں بیٹھنے والوں کی غالب ترین اکثریت چند شخصیتوں کی وفادار ہے۔ خرم نواز گنڈا پور
پاکستان انتہا پسندی، عدم برداشت، مسلکی وسیاسی تفرقہ بازی اور
دہشت گردی کی منجدھار میں پھنسا ہوا ہے
ادارے کمزور تر اور آئین غیر محفوظ ہے اور جمہوریت کے نام پر شخصی آمریتیں قائم ہیں
ملک میں مثبت تبدیلی کیلئے ہر فرد کو ڈاکٹر طاہر القادری کی نماز انقلاب کا حصہ بننے
کا عزم کرنا ہو گا
پاکستان
عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ پاکستانی معاشرہ اعلیٰ
اخلاقی اقدار سے بہت دور دکھائی دیتا ہے۔ انفرادی اور اجتماعی سطح پر کلی بگاڑ ہمارا
منہ چڑا رہا ہے اور پاکستان کی کشتی طاقتوروں کے تھپیڑوں کے سپرد ہے۔ مذہبی اور سیاسی
قدریں روبہ زوال ہو کر ملک کو ایسے مقام پر لے آئیں ہیں جہاں اسکی سالمیت اور خود مختاری
کو بھی شدید خطرات لا حق ہو چکے ہیں۔ مذہبی اور سیاسی سطح پر پاکستانی معاشرہ عدم برداشت
کی وہ تصویر پیش کر رہا ہے جسے دیکھ کر محب وطن طبقہ روز ایک نئے کرب سے گزرتا ہے۔
آج دنیا بین المذاہب رواداری، اختلاف رائے کے احترام، برداشت، تحمل، امن وسلامتی کی
اعلیٰ اخلاقی اقدار کی متمنی دکھائی دیتی ہے مگر پاکستان تنگ نظری، انتہا پسندی، عدم
برداشت، مسلکی وسیاسی تفرقہ بازی، دہشت گردی اور لا قانونیت کی منجدھار میں پھنسا ہوا
ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میڈیا سیل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ریاست علی خان، انصارملک، فاروق بٹ، شاہد شنواری اور گفتار حسین شاہ بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ اسلاف کی اعلیٰ اقدار سے روگردانی اور کشکول گدائی ہماری پہچان بن چکی ہے۔ ادارے کمزور تر اور آئین غیر محفوظ ہے اور جمہوریت کے نام پر شخصی آمریتیں قائم ہیں۔ پارلیمنٹ میں بیٹھنے والوں کی غالب ترین اکثریت چند شخصیتوں کی وفادار ہے۔ قانون سازی مراعات یافتہ طبقوں کیلئے ہو رہی ہے اور عوام اور حقوق کے درمیان خلیج بڑھتی جا رہی ہے۔ تبدیلی کی باتیں زور وشور سے جا رہی ہیں مگر اس کیلئے اگر درست سمت میں کاوشیں نہ کی گئیں تو ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔
خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ آج قوم کا ہر فرد چند خاندانوں کو حق حکمرانی دینے والے انتخابی نظام کے خلاف جمہوری جدو جہد کرنے کا عہد کر لے تو نظریات کے احترام، تحمل، برداشت، مؤاخات اور امن وسلامتی کے تعمیری رویے اور حقیقی آزادی قوم کا مقدر ضرور بنیں گے۔ بیرونی مداخلت، فرقہ پرستی، تنگ نظری، انتہا پسندی اور عدم برداشت کے رویے ملک میں محب وطن، دیانتدار، وفادار قیادت کو آگے لائے بغیر کبھی ختم نہ ہو سکیں گے۔ وطن عزیز کے ہر فرد کو ملک میں مثبت تبدیلی کیلئے ڈاکٹر طاہر القادری کی نماز انقلاب کا حصہ بننے کا عزم کرنا ہو گا۔ عوام کو ڈاکٹر طاہرالقادری کے انقلاب کا حصہ بنانے کے لئے مصطفوی کارکنان اپنی پوری توانائیاں صرف کر رہے ہیں۔


تبصرہ