موجودہ اسمبلیاں خاندان غلاماں ہیں، پاکستانی عوام کو انکے آئینی حقوق دلانا میرا انقلاب ہوگا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کا نیویارک میں خطاب
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری کا پاکستان لیگ آف امریکہ کے سالانہ عشائیہ سے خطاب، لیگ آف امریکہ کے ڈائریکٹرز سمیت اہم شخصیات شریک
موجودہ نظام میں کسی فخرو بھائی کے بغیر انقلاب نہیں آسکتا، انقلاب لانے کے لئے نظام بدلنا ہوگا، نظام کو پرامن انقلابی جدوجہد سے بدلیں گے، پاکستان کو 35 صوبوں میں تقسیم کیا جائے۔ ڈاکٹر طاہر القادری
چئیرمین ڈاکٹر نور زمان خان، صدر عین الحق، سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر شفیع بیزار، جنرل سیکرٹری طاہر خان، کو چئیرمین ڈاکٹر تجمل گیلانی، وائس چئیرمین انیس صدیقی سمیت لیگ کے ارکان کی بڑی تعداد میں شرکت
مختلف شعبہ ہائے زندگی میں نمایاں خدمات انجام دینے پر ڈاکٹر ماجد کو عبدالسلام ایوارڈ، شاعر یونس شرر کو علامہ اقبال ایوارڈ جبکہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کو قائد اعظم ایوارڈ پیش کیا گیا
نیویارک () پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ موجودہ نظام میں کسی فخرو بھائی کے بغیر انقلاب نہیں آسکتا، انقلاب لانے کے لئے نظام بدلنا ہوگا۔ نظام کو پرامن انقلابی جدوجہد سے بدلیں گے۔ اس بار ہماری جدوجہد کی فتح کا سورج طلوع ہونے تک جاری رہے گی۔ نیویارک میں پاکستانی امریکن کمیونٹی کی ایک اہم ونمائندہ تنظیم پاکستان لیگ آف امریکہ کے سالانہ عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ پاکستان کے آئین بالخصوص آرٹیکل 9, 38 اور 40 میں شہریوں کو ریاست کی جانب سے دیے جانے والے حقوق کو آج تک کو حکمران اور پارلیمنٹ خاطر میں ہی نہیں لائے۔ میں آئین میں شہریوں کے حقوق کو یقینی بنانے کے لیے اپنی جدوجہد کرونگا اور یہی میرا انقلاب ہوگا۔
ساونڈ ویو براڈ کاسٹنگ ہال میں منعقدہ اس پروقار عشائیہ میں پاکستان لیگ آف امریکہ کے صدرعین الحق، چئیرمین ڈاکٹر نور زمان خان، سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر شفیع بیزار، جنرل سیکرٹری طاہر خان، کو چئیرمین ڈاکٹر تجمل گیلانی، وائس چئیرمین انیس صدیقی سمیت لیگ کے ڈائریکٹرز اور ارکان کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ پاکستان لیگ کی جانب سے حسب روایت اس سال بھی مختلف شعبہ ہائے زندگی میں نمایاں خدمات انجام دینے پر پاکستانی امریکن کمیونٹی کی ممتاز شخصیت ڈاکٹر ماجد کو عبدالسلام ایوارڈ، معروف شاعر یونس شرر کو علامہ اقبال ایوارڈ جبکہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کو قائد اعظم ایوارڈ پیش کیا گیا۔ جو کہ انہیں لیگ کے چئیرمین، صدر اور سرپرست اعلیٰ سمیت دیگر عہدیداروں نے پیش کیا۔ اس موقع پر لیگی عہدیداروں کی جانب سے ان شخصیات کا تعارف اور ان کی خدمات کا ذکر بھی کیا گیا۔ ایوارڈ وصول کرنے والی تینوں شخصیات نے لیگ آف امریکہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی امریکن کمیونٹی کی چالیس سالہ پرانی ایک اہم و نمائندہ تنظیم کی جانب سے خدمات کا اعتراف ان کے لئے بڑی عزت افزائی کے مترادف ہے۔ تقریب کا آغاز قاری غلام رسول قادری نے تلاوت قران پاک سے کیا جبکہ ممتاز نعت خواں محمد اصغر چشتی نے سرور کونین حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حضور نذرانہ عقیدت پیش کیا۔ پہلے مرحلے میں سٹیج سیکرٹری کے فرائض انصار احمد نے ادا کئے بعد ازاں طاہر خان نے یہ فرائض انجام دئیے۔ انہوں نے شروع میں پاکستان لیگ آف امریکہ کے اغراض و مقاصد اور خدمات پر روشنی ڈالی۔
ڈاکٹر طاہر القادری جو کہ اس سال لیگ کے اس استقبالیہ کے کلیدی مقرر بھی تھے نے اپنے خطاب میں ایک بار پھر اسلام آباد میں اپنے دھرنے جیسے اجتماع کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ میرا ایک کروڑ نمازیوں کا اجتماع ایک پرامن جدوجہد ہوگا اور یہ جدوجہد عوام کے حقوق کے حصول اور فتح کا سورج طلوع ہونے تک جاری رہے گی۔ انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ وہ کب پاکستان میں ایک کروڑ نمازیوں کا اجتماع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تاہم انہوں نے کہا کہ وہ حکمرانوں کو وقت دینا چاہتے ہیں تاکہ کوئی یہ جواز نہ دے سکے کہ ان کو وقت ہی نہیں دیا گیا۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ دنیا مں پاکستان سے آدھی یا اس سے بھی کم آبادی کے ممالک کے ہم سے پانچ چھ آٹھ گنا زائد صوبے ہیں اور ہمارے ہاں چار صوبوں کا مطلب چار بڑے بجٹوں پر چار مخصوص خاندانوں کی اجارہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو 35 صوبوں میں تقسیم کیا جائے، حکمران کو اٹھارہ کروڑ عوام براہ راست منتخب کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اگر انقلاب میرے ہاتھوں آیا تو حکومت پاکستان عوامی تحریک کی نہیں بلکہ اٹھارہ کروڑ عوام میں سے عوامی نمائندوں کی ہو گی۔ پاکستان عوامی تحریک اور ادارہ منہاج القرآن کے سربراہ نے کہا کہ اس بار ہم اپنی جدوجہد کو زیادہ وقت کے ساتھ کریں گے اور جدوجہد فتح کے سورج تک اپنی جنگ لڑیں گی۔ انہوں نے کہا کہ میں ضمانت دیتا ہوں کہ ہماری جدوجہد میں ایک رتی برابر بھی بدامنی نہیں ہو گی پرامن انقلاب آئیگا۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح نے جو پاکستان بنایا تھا، ان کی روح موجودہ پاکستان کو دیکھ کر تڑپتی ہو گی اور یہ کہتی ہو گی کہ
کیا اس لیے تقدیر نے چنوائے تھے تنکے
کہ بن جائے نشیمن تو کوئی آگ لگا دے
انہوں نے کہا کہ ہم 64 سالوں سے جمہوریت کے نام پر ڈھونگ رچا رہے ہیں اور فراڈ کررہے ہیں۔ عوام کو تاثر دیا جاتا ہے کہ ایک فخرو بھائی اور جعلی سیاہی کے استعمال کے ذریعے عوام کے منتخب نمائندوں کی پارلیمنٹ بن جاتی ہے۔ یہ جمہوریت کے نام پر مذاق اور فراڈ ہے۔ میں اس فراڈ کو کبھی نہیں مانوں گا۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے تین اہم آرٹیکل 9, 38 اور 40 ہیں جن میں ریاست عوام سے وعدہ کرتی ہے کہ وہ عوام کو وفادار رہنے کی صورت میں ان کے حقوق دے گی۔ ہمارے ہاں حکمرانوں نے آئین کے ان آرٹیکلز کے اطلاق کی طرف توجہ ہی نہیں دی۔ ان کی تمام تر توجہ ہمیشہ ان آرٹیکل کی جانب رہی کہ جو انہیں لوٹ مار کے لئے بااختیار بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے حقوق سے متعلق آئین کے آرٹیکلز کا اطلاق ہی میری اصل جدوجہد اور انقلاب ہوگا اور یہ انقلاب جلد پرامن انداز میں آئیگا۔ انہوں نے کہا کہ اس بار انقلاب کی جدوجہد کی فتح کا سورج طلوع ہونے تک جاری رہے گی اور اس کے پرامن ہونے کی گارنٹی میں دیتا ہوں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ لوگ اور میڈیا والے مجھے کہتے ہیں کہ اگر میرے پاس ایک کروڑ لوگ ہیں تو میں الیکشن لڑ کر اسمبلی میں سیٹیں کیوں نہیں جیت لیتا اور انقلاب کیوں نہیں لے آتا؟ میرا انہیں جواب ہے کہ میں ایک کروڑ لوگ تو انتخابی عمل میں لے آؤں گا لیکن فخرو بھائی اور جعلی سیاہی کہاں سے لاؤں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری اسمبلیاں خاندان غلاماں بن گئی ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایک کروڑ نمازیوں کے اجتماع کے موقع ساتھی، اپنے ساتھ صرف اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ذکر پاک لیکر ساتھ جائیں گے ۔
پاکستان لیگ آف امریکہ کے قائدین عین الحق، ڈاکٹر نور زمان خان، انیس صدیقی، ڈاکٹر تجمل گیلانی اور طاہر خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنی تنظیم پاکستان لیگ آف امریکہ اور اس کی خدمات پر فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی امریکن کمیونٹی کی مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہر قسم کے افراد اس تنظیم کا حصہ ہیں اور ہم یہاں کمیونٹی اور ملک و قوم کی مختلف سطحوں پر نمائندگی کے سلسلے میں اپنا ہر ممکن کردار ادا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ انہوں نے پاکستان کے حالات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے حالات پر اوورسیز پاکستانیوں میں تشویش پائی جاتی ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ ملک وقوم کو داخلی اور خارجی بحرانوں سے نکالنے کے لئے ہر ایک کو اپنا انفرادی اور اجتماعی کردار ادا کرنا ہوگا اور ان وجوہات کو دور کرنا ہوگا کہ جن کی وجہ سے ملک وقوم کو یہ صورتحال درپیش ہے۔
ڈاکٹر نور زمان اور ڈاکٹر تجمل گیلانی کی شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی خدمات اور فلسفہ سیاست کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ ہر محب وطن پاکستانی ان کی کوششوں کو سراہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک وقوم کے حالات کو بہتر بنانے کے لئے نظام کی خرابیوں کو دور کرنا ہوگا۔ انہوں نے ڈاکٹر شفیع بیزار سمیت لیگ کے ساتھیوں کی خدمات کو بھی شاندار الفاظ میں سراہا۔
لیگ کے صدر عین الحق نے ایوارڈ وصول کرنے والی اہم شخصیات کو اپنی اور لیگ کی جانب سے مبارکباد دی اور کہا کہ پوری کمیونٹی کو ان کی خدمات پر فخر ہے۔ انہوں نے کمیونٹی ارکان پر زور دیا کہ وہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں لیگ میں شامل ہوں۔ آخر میں مہمانوں اور شرکاء کے اعزاز میں عشائیہ دیا گیا اور امریکہ کے دورے پر آئے ممتاز گلوکار سلامت علی، عذرا اقبال اور ظفر اقبال نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔
تبصرہ